پاکستان
Time 31 اکتوبر ، 2019

سابق وزیراعظم نوازشریف کے پلیٹیلیٹس 50 ہزار سے بڑھ گئے

نوازشریف کو انسولین دینے کے باوجود ان کی شوگر کنٹرول میں نہیں: فائل فوٹو

لاہور: نوازشریف کے علاج کے لیے قائم  میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز کا کہنا ہےکہ سابق وزیراعظم کے لیے آپریشن تھیٹر تیار  کیا گیا ہے۔

نواز شریف کا سروسزاسپتال میں 10ویں روزبھی علاج جاری ہے، پرنسپل سمز محمود ایاز کہتے ہیں کہ نواز شریف بظاہر ٹھیک ہیں، پلیٹیلیٹس میں اُتار چڑھاؤ کے باعث اندرونی طور پر بہت ٹوٹ پھوٹ ہوئی ہے، پلیٹیلیٹس بڑھانے کے لیے مزید دوائیں اور انجکشن نہیں دے سکتے۔

 ینگ ڈاکٹرز ہڑتال کے باعث دوسرے دن بھی نوازشریف کی ڈیوٹی نہیں کر رہے۔

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے پلیٹیلیٹس کی تعداد بہترہوکر 50 ہزار سے بڑھ گئے ہیں۔ نوازشریف کے پلیٹیلیٹس 9 دن بعد بہترہوئےہیں۔

ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ کا کہنا ہےکہ خون بہنے کے خطرات اب کم ہیں، پلیٹیلیٹس مزید بڑھانے کے لیے ادویات دینے سے زندگی کو خطرہ ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ نوازشریف کو انسولین دینے کے باوجود ان کی شوگر کنٹرول میں نہیں اور اس میں اتار چڑھاؤ جاری ہے۔

پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں آپریشن تھیٹر تیار کیا گیا ہے

میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمد ایاز نے بتایا کہ نواز شریف بظاہر ٹھیک ہیں، پلیٹیلیٹس میں اتار چڑھاؤ کے باعث اندرونی طور پر بہت ٹوٹ پھوٹ ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں آپریشن تھیٹر تیار کیا گیا ہے جس کے عملے کو 24 گھنٹے الرٹ رہنے کا کہا گیا ہے۔

ڈاکٹر محمود نے مزید بتایا کہ پچھلے دنوں نواز شریف کو انجائنا کا اٹیک ہوا تھا، پلیٹیلیٹس بڑھانے کے لیے مزید دوائیں اور انجیکشن نہیں دے سکتے، پلیٹیلیٹس بڑھانے کی دوائی دل پر پریشر ڈالتی ہے اور کوئی بھی دوائی بڑھانے سے گردے پر اثر پڑتا ہے جب کہ ادویات دینے سے یوریا کیریٹین بھی بڑھ جاتا ہے جو گردوں کو متاثر کر رہا ہے۔

پس منظر

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی حراست میں میاں نوازشریف کی طبیعت21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزاررہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔

نوازشریف کو پلیٹیلیٹس انتہائی کم ہونے کی وجہ سے کئی میگا یونٹس پلیٹیلیٹس لگائے گئے لیکن اس کے باوجود اُن کے پلیٹیلیٹس میں اضافہ اور کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

اس بورڈ کی سربراہی سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (سمز) کے پرنسپل پروفیسر محمود ایاز ہیں۔سابق وزیراعظم کے طبی معائنے کیلئے اُن کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان سمیت 10 رکنی بورڈ بنایا گیا ہے جس میں کراچی کے ڈاکٹر طاہر شمسی بھی شامل ہیں۔

سابق وزیراعظم کی بیماری تشخیص ہوگئی ہے اور ان کو لاحق بیماری کا نام اکیوٹ آئی ٹی پی ہے، دوران علاج انہیں دل کا معمولی دورہ بھی پڑا جبکہ نواز شریف کو ہائی بلڈ پریشر، شوگراور گردوں کا مرض بھی لاحق ہے۔

نواز شریف کو لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیادوں پر ضمانت دی ہے اور ساتھ ہی ایک ایک کروڑ کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 اکتوبر کو ہنگامی بنیادوں پر العزیزیہ ریفرنس کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی اور انہیں طبی و انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 29 اکتوبر تک عبوری ضمانت دی تھی جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کی سزا 8 ہفتوں تک معطل کردی ہے۔

خیال رہے کہ اس مقدمے میں سابق وزیراعظم کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

مزید خبریں :