05 نومبر ، 2019
5 ماہ سے زائد عرصہ قبل مکمل کیے گئے سکھر ملتان موٹروے ایم فائیو کا افتتاح آج پھر موخر کردیا گیا ہے جو گزشتہ 5 ماہ کے دوران چھٹی بار مؤخر کیا گیا جس کے بعد اب افتتاح کے لیے 7 نومبر کی نئی تاریخ دی گئی ہے۔
سی پیک کے اس منصوبے پی کے ایم فائیو کے سیکشن ون سکھر ملتان کو کھولنے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے منگل 5 نومبر کا وقت دیا گیا تھا جس کے لیے سکھر میں افتتاحی تقریب منعقد ہونا تھی مگر منصوبے کے مینیجر سیفٹی اینڈ انوائرمنٹ میجر بابر کی جانب سے میڈیا کو اطلاع دی گئی ہے کہ یہ افتتاح ملتوی کردیا گیا ہے۔
سکھر سے ملتان موٹروے ایم فائیو تقریباً 5 ماہ سے مکمل ہے مگر ٹیکینکل وجوہات کی بنا پر اسے شہریوں کیلئے نہیں کھولا جارہا ہے۔
سی پیک کے تحت وفاقی حکومت کے اس منصوبہ پر کام کرنے والی چینی کمپنی کی جانب سے چیف کنسٹریکشن ایکسپرٹ ڈنگ زاوجی کی جانب سے رواں سال جون میں ٹویٹ کرکے منصوبہ مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد کمپنی کی جانب سے اس بہترین شارع کو کھولنے کیلئے جولائی کی تاریخ دی گئی تھی مگر نامعلوم وجوہات کی بنا پر منصوبہ کی اوپننگ نہیں ہوسکی۔
پھر اگست میں 2 مختلف تاریخیں دی گئیں جس کے بعد اعلان کردہ ایک اور تاریخ 22 ستمبر 2019 کو موٹروے کو لائٹ ٹرانسپورٹ وہیکلز کی آمدورفت کیلئے کھول دیا گیا مگر دو دن بعد اسے بعض غیراعلانیہ وجوہات کی بنا پر بند کردیا گیا جس کے بعد موٹروے کو کھولنے کیلئے ایک اور 5 نومبر کی ایک اور تاریخ دی گئی جسے گزشتہ رات گئے منسوخ کردیا گیا۔
پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے اس منصوبے کو استعمال کرنے کیلئے شہری بےتاب ہیں۔
اس منصوبے سے سکھر سے ملتان کا نیشنل ہائی وے کا فاصلہ کم ہوکر 392 کلومیٹر رہ گیا ہے۔ موٹر وے ایم 5 پر تقریباً 2.89 بلین روپے کی لاگت آئی ہے، یہ موٹروے ملتان شجاع آباد، جلالپور پیروالہ، اُچ شریف، احمد پور شرقیہ، رحیم یار خان، صادق آباد، سندھ کے شہر اوباڑو، گھوٹکی اور پنوعاقل سے ہوتا ہوا سکھر میں روہڑی کے قریب اختتام پذیر ہورہا ہے۔
موٹروے ایم 5 پر بہاولپور کے قریب دریائے ستلج کے ایک بڑے برج سمیت مجموعی طور پر 54 پل، 12 سروس ایریاز، 10 ریسٹ ایریاز، 11 انٹرچینجز، 10 فلائی اوورز اور 426 انڈرپاسز تعمیر کیے گئے ہیں۔
نیشنل ہائی وے کے مقابلے میں موٹروے ایم 5 پر ملتان سے سکھر کیلئے سفر کریں تو فاصلہ 75 کلومیٹر کم ہے، موٹروے پر بغیر رکے مسلسل سفر کریں تو 6 گھنٹے کا سفر سُکڑ کر 3 سے ساڑھے 3 گھنٹے رہ گیا ہے
چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے اس اہم منصوبے پر کام کا افتتاح سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف نے 6 مئی 2016 کو کیا تھا۔