کچھ ایسی اہم غذائیں جنہیں ترک کرنا صحت کیلئے نقصان دہ ہے

فوٹو: بشکریہ ایم ایس این

غذائی ماہر نے انکشاف کیا ہے کہ اگر آپ اپنی غذا سے کچھ ضروری چیزوں (سی فوڈ،  سرخ گوشت، دودھ) کو نکال دیں گے تو اس سے آپ کی صحت پر خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

سڈنی کی ماہر خوراک سوسی بریل کا کہنا ہے کہ اگر آپ اپنی خوراک سے دودھ اور اس سے بنی چیزیں، سرخ گوشت، سی فوڈ اور انڈوں وغیرہ میں سے کسی ایک چیز کو بھی نکال دیں گے تو اس سے نظامِ قوت مدافعت اور ہڈیوں پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ ان تمام چیزوں میں سے کسی ایک چیز کا بھی استعمال بند کر دیتے ہیں تو ضروری ہے کہ آپ اس کے بدلے میں کوئی اورنعم البدل غذا ضرور لیں۔

ماہر خوراک نے ان تمام غذاؤں کا استعمال نہ کرنے سے صحت پر اس کے اثرات بتائیں ہیں۔

دودھ اور دودھ سے بنی چیزیں:

فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

موجودہ دور میں طرح طرح کی ڈائٹ کرنا ایک ٹرینڈ بن چکا ہے، اس ٹرینڈ پر عمل کرنے والے قدرتی دودھ کا استعمال کرنے سے گریز کرتے ہیں اور اس کے بدلے میں سویا بین، بادام، اور اس طرح کے دیگر دودھ کا استعمال کرتے ہیں۔

ماہر خوراک ڈاکٹر سوسی نے ان تمام لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اپنی خوراک سے دودھ اور اس سے بنی دیگر چیزوں کو نکالنےکا صرف ایک نقصان نہیں ہے کہ آپ کیلشیم کی وہ مقدار جس کی جسم کو ضرورت ہے نہیں لے رہے بلکہ دودھ اور دیگر ڈیری پروڈکٹس کا استعمال نہ کرنے سے آپ دیگر قدرتی غذائی اجزاء جس میں میگنیشیم، وٹامن بی 12، فاسفورس، پروٹین، وٹامن ڈی اور وٹامن اے شامل ہیں، اس سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

وٹامن بی 12 کی کمی جگر اور گردے سمیت دل کی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے جب کہ میگنیشیم کی کمی آسٹیوپوروسس کا باعث بن سکتی ہے۔

ڈاکٹر نے مزید بتایا کے بادام یا سویابین کے دودھ میں کیلشیم تو ہوتا ہے مگر اس میں کیلشیم کی اتنی مقدار نہیں جتنی ایک انسان کو روزانہ درکار ہوتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ اناج سے بنا ہوا دودھ جس میں جؤ، سویا بین وغیرہ شامل ہیں، ان کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو ایسا دودھ منتخب کیجیے جس میں کیلشیم کی بھرپور مقدار موجود ہو۔

سرخ گوشت:

فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

اس کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں کہ آپ اپنی غذا میں لال یا سرخ گوشت کا انتخاب نہیں کرتے ہیں، لیکن ایسا کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنی خوراک سے آئرن حاصل کرنے کے سب سے بہترین ذریعے کو نکال رہے ہیں۔

ماہر خوراک نے بتایا کہ سفید گوشت، انڈے، ہری سبزیاں اورمتعدد ساگ میں بھی تھوڑا بہت آئرن ہوتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان تمام چیزوں میں موجود آئرن جسم میں اچھی طرح جذب نہیں ہوتا بلکہ اس کے مقابلے میں سرخ گوشت سے آئرن جسم میں اچھی طرح جذب ہوتا ہے۔

سوسی بریل نے بتایا کہ آئرن کی کمی کا شکار سب سے زیادہ خواتین ہوتی ہیں اور آئرن کی کمی کی وجہ سے انسان تھکاوٹ کا شکار، سانس میں رکاوٹ، اور نظامِ قوت مدافعت متاثر ہوتا ہے۔

انسان کو روزانہ 18 گرام آئرن کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ لال گوشت، دالوں، مشروم، کاجو، آلو اور پالک کا استعمال کر کے پوری ہوسکتی ہے۔

سی فوڈ:

فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

ماہر خوراک نے بتایا کہ سی فوڈ انسان کی صحت کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے، اس  میں بھرپور مقدار میں پروٹین اور دیگر ضروری غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں، اس میں کیلولیز یعنی چربی کی مقدار بھی کم ہوتی ہے۔

ڈاکٹر سوسی بریل نے بتایا کہ اگر آپ اپنی خوراک سے سی فوڈ کو نکال دیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ آپ اومیگا تھری اور زنک کو اپنی خوراک سے نکال رہے ہیں۔

مچھلیاں جس میں سالمن، ٹونا اور اس طرح کی اور مچھلیاں شامل ہیں، ان میں اومیگا تھری بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے جب کہ اویسٹرس، شیل مچھلی میں زنک وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔

ماہر خوراک کا کہنا تھا کہ زنک جسم میں ہارمونس بنانے کا کام کرتا ہے جب کہ اس سے مدافعتی نظام اور جِلد بھی اچھی ہوتی ہے،۔ اگر آپ اپنی خوراک سے زنک کو نکال دیتے ہیں تو اس سے آپ کا قوت مدافعت کا نظام کمزور ہوجائے گا۔

سفید گوشت:

فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

مرغی کا سفید گوشت غذائیت میں سرخ گوشت کی طرح تو نہیں ہوتا لیکن اس میں پروٹین، وٹامن بی 6، سیلینیم اور وٹامن بی 12 پایا جاتا ہے جو کہ جسم کے لیے بے حد ضروری ہے۔

سیلینیم ایک اہم اجزاء ہے جس کی کمی بانجھ پن، پٹھوں کی کمزوری، بالوں کے جھڑنے اور ذہنی امراض کا باعث بن سکتی ہے جب کہ اگر آپ کا جسم میں وٹامن بی 6 کی مقدار کم ہوجاتی ہے تو اس سے آپ کو خون کی کمی لاحق ہوسکتی ہے اور اس وجہ سے آپ تھکے ہوئے اور کمزور محسوس کرنے لگتے ہیں۔

انڈے:

فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

ڈاکٹر سوسی بریل نے بتایا کہ انڈے ویسے تو ڈیری پروڈکٹس میں ہی شامل ہیں لیکن اس کی غذائی افادیت کی وجہ سے اسے الگ سیکشن میں ڈالا گیا ہے اور اگر آپ اس کا استعمال اپنی خوراک میں نہیں کرتے تو اس کے بے شمار منفی اثرات صحت پر مرتب ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انڈوں کو انتہائی غذائیت سے بھرپور سمجھا جاتا ہے جس میں 20 سے زائد ضروری وٹامنز اور نمکیات ہوتی ہیں جن میں پروٹین، اچھی چربی، وٹامن اے اور ای شامل ہیں، آپ ان میں سے بہت سارے وٹامنز اور نمکیات دوسری چیزوں سے حاصل کرسکتے ہیں لیکن ایک اہم اجزاء سیلینیم ہے جو ایک طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ ہے اور یہ صحت میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، سیلینیم بہت کم چیزوں میں پایا جاتا ہے جس میں انڈے اور گری دار میوے شامل ہیں۔

انڈوں کو روزمرّہ خوراک میں شامل نہ کرنے کی وجہ سے آپ کا قوت مدافعت کا نظام متاثر ہوجاتا ہے۔

مزید خبریں :