08 نومبر ، 2019
ہم سب اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ تمباکو نوشی ناصرف صحت کے لیے مضر ہے بلکہ اس سے امراضِ قلب اور پھیپڑوں کی خطرنات بیماریاں بھی لاحق ہو سکتی ہیں۔
حالیہ تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی کرنے والے افراد میں ڈپریشن اور دماغی بیماری (شیزوفرینیا) کے خطرات میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔
برسٹل یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والے افراد میں ذہنی امراض کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
اس تحقیق میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد شامل تھے، ماہرین کا کہنا ہے اکہ بھی یہ بات ثابت نہیں ہوئی کہ تمباکو نوشی ڈپریشن کا باعث بنتی ہے لیکن انہوں نے خبردار کیا ہے کہ تمباکو نوشی کے ڈپریشن کے ساتھ تعلق کے حوالے سے انہیں کافی ثبوت ملے ہیں۔
تحقیق کا نتیجہ جنرل سائیکولوجیکل میڈیسن میں شائع کیا گیا ہے جس میں ایسے لوگوں کے بارے میں بتایا گیا ہے جو تمباکو نوشی کرتے ہیں اور ان میں ڈپریشن کے زیادہ امکانات موجود ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیق سے حاصل کیے جانے والے ثبوتوں سے یہ بات تو ثابت ہے کہ تمباکو نوشی کی وجہ سے دماغی صحت شدید متاثر ہوتی ہے۔
تحقیق کے مصنف ڈاکٹر رابن ووٹن اور ان کی ٹیم کا خیال ہے کہ سگریٹ میں موجود نیکوٹین دماغ میں ڈوپامائن اور سیروٹونن رسیپٹرز کو روکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈوپامین ایک قدرتی طور پر پائے جانے والا کیمیکل ہے جو کہ انسان کے جذبات کنٹرول کرتا ہے، اسی کی طرح سیروٹونن کیمیکل ہوتا ہے جسے 'خوشگوار کیمیکل' بھی کہا جاتا ہے اور یہ انسان کو خوش کرنے کا باعث بنتا ہے۔
ماہرین نے مزید سائنسدانوں سے مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والوں میں ذہنی امراض کے حوالے سے مزید کام کیا جائے۔
ڈاکٹر ووٹن کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی پھیپھڑوں کے کینسر، دل کی بیماری اور ٹائپ 2 ذیابیطس کا باعث بھی بنتی ہے اور اس بات سے تمام لوگ باخبر ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال امریکا میں سگریٹ پینے کی عادت سے 4 لاکھ 80 ہزار اور انگلینڈ میں 78 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔