11 نومبر ، 2019
24 سالہ لیفٹ آرم اسپنر ظفر گوہر قائد اعظم ٹرافی 2019 کے اس وقت ٹاپ بولر ہیں، سینٹرل پنجاب کی جانب سے ظفر گوہر 28 وکٹوں کے ساتھ سر فہرست ہیں۔
انہوں نے ناردرن کے خلاف میچ میں 11 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ان کی بہترین بولنگ 79 رنز دے کر 7 وکٹیں ہیں۔
ظفر گوہر کا کہنا ہے کہ جب سیزن شروع ہوا تو ٹارگٹ یہی تھا کہ میں ٹاپ تھری میں جگہ بناؤں، میں میچ ٹو میچ کھیل رہا ہوں اور میں نے سیزن میں اپنے لیے جو ورک ایتھکس بنائے ہیں ان پر کام کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہوگی کہ میں ٹاپ پر رہوں اور اس کیلئے محنت کر رہا ہوں۔
ظفر گوہر سمجھتے ہہیں کہ کوکابورا گیند بین الاقوامی تقاضوں کی وجہ سے استعمال کرنا بہت ضروری ہوگیا تھا۔ سیزن میں فاسٹ بولرز بھی وکٹیں لے رہے ہیں۔ ہماری ٹیم میں شامل نسیم شاہ نے بھی 16 وکٹیں حاصل کیں لیکن یہ ضرور ہے کہ فاسٹ بولرز کو کوشش کرنا پڑ رہی ہے اور جب فاسٹ بولرز زیادہ وکٹیں نہیں لے پاتے تو پھر اسپنرز کی طرف دیکھا جاتا ہے۔
ظفر گوہر 2015 میں انگلینڈ کے خلاف ایک ون ڈے میچ کھیل چکے ہیں انہوں نے 60 رنز دیکر دو وکٹیں حاصل کی تھیں۔ ظفر گوہر انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ بھی کھیل سکتے تھے لیکن وہ متحدہ عرب امارات بروقت نہ پہنچ سکے۔
ظفر گوہر کو انجرڈ ہونے والے لیگ اسپنر یاسر شاہ کے بیک اپ کے طور پر متحدہ عرب امارات طلب کیا گیا تھا لیکن ظفر گوہر فلائٹ مس کرگئے۔ بعد میں انکشاف ہوا کہ ظفر گوہر سوتے رہے گئے اور فلائٹ مِس کرگئے۔
ظفر گوہر فلائٹ ہی نہیں ٹیسٹ کرکٹر بننا بھی مس کر چکے ہیں لیکن اب ظفر گوہر کہتے ہیں کہ جو ہو چکا وہ ہو چکا، میں نے زندگی میں بہت سبق سیکھے ہیں، اس واقعہ سے بھی سبق سیکھا، میں سمجھتا ہوں کہ میں بد قسمت رہا، حالات ایسے ہو گئے کہ میں نہ کھیل سکا، کہتے ہیں نا کہ زندگی بہت کچھ سکھاتی ہے، میں نے زندگی سے بھی بہت کچھ سیکھا اور کرکٹ سے بھی۔
انہوں نے کہا کہ اب میری کوشش ہے کہ میں آگے بڑھتا رہوں، ایک اور چانس آئے گا اور جب موقع ملے گا تو میں دونوں ہاتھوں سے اس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کروں گا۔