12 نومبر ، 2019
فاسٹ بولر صدف حسین کہتے ہیں کہ پرفارمنس ہونے کے باوجود بھی پاکستان کیلئے کھیلنے کا موقع نہ ملنے پر مایوسی ضرور ہوتی ہے لیکن یہی بات انہیں بہتر سے بہتر کرنے کا حوصلہ بھی دیتی ہے۔
29 سالہ فاسٹ بولر نے کراچی میں قائد اعظم ٹرافی کے میچ میں سندھ کیخلاف ناردرن کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر میں 400 وکٹیں مکمل کیں۔
انہوں نے یہ سنگ میل خرم منظور اور رمیزعزیز کی وکٹیں حاصل کرکے عبور کیا۔
صدف حسین نے 400 وکٹیں مکمل کرنے کے بعد اس سنگ میل کا جشن ساتھی کرکٹرز کے ساتھ کیک کاٹ کر منایا تاہم اس سب کے باوجود وہ اب بھی پاکستانی سلیکٹرز کی توجہ کے منتظر ہیں۔
کراچی میں کھیل کے بعد نیشنل اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو میں صدف حسین نے کہا کہ اتنا پرفارم کرنے کے بعد بھی چانس نہ ملے تو دکھ تو ضرور ہوتا ہے لیکن یہی سب کچھ ان کو متحرک رہنے کا حوصلہ بھی دیتا ہے اور وہ ہر بار پہلے سے بہتر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
صدف حسین نے کہا کہ وہ ہر سیزن میں پرفارم کررہے ہیں اور کوشش ہوتی ہے کہ ہر بار پرفارم کریں، سلیکٹ کرنا بورڈ کا کام ہے اور انہیں امید ہے کہ ایک دن انہیں ضرور موقع ملے گا۔
ایک سوال پر صدف حسین نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ وہ صرف ایسی کنڈیشنز میں بولنگ کرتے ہیں جہاں فاسٹ بولرز کو مدد ہو اور کہا کہ وہ ہر طرح کی کنڈیشنز پر وکٹیں حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔