16 نومبر ، 2019
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور معروف گلوکار ابرار الحق کی بطور چیئرمین پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (انجمن ہلال احمر پاکستان) تقرری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
ہلال احمر پاکستان کے سابق چیئرمین سعید الہٰی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں سیکریٹری کابینہ ڈویژن، صدر مملکت، وزارت صحت اور ابرارالحق کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ادارے کے لیے ان کی غیر معمولی خدمات کے باعث 10 مارچ 2017 کو انہیں 3 سال کی مدت کے لیے دوبارہ چیئرمین بنایا گیا اور ان کے عہدے کی معیاد 9 مارچ 2020 تک مکمل ہونے سے قبل ہی انہیں ہٹا کر ابرار الحق کی تقرری کر دی گئی۔
سابق چیئرمین نے ا پنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ابرار الحق ایک اسپتال اور پرائیویٹ کالج چلانے کے علاوہ اپنی این جی او سہارا فاؤنڈیشن کے لیے بھی خیرات اور فنڈز اکٹھے کرتے ہیں۔
سعید الہٰی نے کہا کہ مفادات کے ٹکراؤ کے باعث بھی ان کی تقرری غیر قانونی ہے اس لیے صدر پاکستان کی منظوری سے جاری کیا گیا ابرارالحق کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ معروف گلوکار اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ابرار الحق کو گذشتہ روز وفاقی حکومت نے پاکستان ریڈکریسنٹ سوسائٹی کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔