ناشتہ نہ کرکے اسکول جانیوالے بچوں کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے: تحقیق

صبح سویرے اسکول جانے والے طلبہ اکثر جلد بازی میں ناشتہ کیے بغیر ہی اسکول چلے جاتے ہیں اور کچھ بچوں کا صبح ناشتہ کرنے کا دل نہیں کرتا لیکن طلبہ کو اس بات کا اندازہ نہیں یہ عمل ان کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔

ہمیں یہ ایک عام سی بات لگتی ہے کہ ناشتے کے بغیر اسکول جانے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا ہوگا لیکن برطانیہ میں کی گئی حالیہ تحقیق نے اس حوالے سے ایک انکشاف کیا ہے۔

تحقیق کے بعد ماہرین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ وہ بچے جو صبح بغیر ناشتے کے اسکول جایا کرتے ہیں ان کے ’جی سی ایس ای‘ (جنرل سرٹیفیکیٹ آف سیکنڈری اسکول) گریڈز (نتائج) ان بچوں کے مقابلے میں کم ہوتے تھے جو کہ اسکول ناشتہ کر کے جایا کرتے تھے۔

فوٹو: فائل

ماہرین نے بتایا کہ سیکنڈری اسکول کے وہ طلبہ جو روزانہ ناشتہ کرکے اسکول جاتے تھے ان کے گریڈ ان بچوں کے مقابلے میں دو گنا زیادہ تھے جو کہ ناشتہ کیے بغیر اسکول آتے تھے۔

یہ تحقیق برطانیہ کی یونیورسٹی آف لیڈز کی جانب سے کی گئی جس کے بعد ماہرین نے بتایا کہ ناشتہ کیے بغیر اسکول جانےوالے بچوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

یارکشائر کے اسکولوں اور کالجوں میں طلبہ کا سروے کرنے والے ماہر تعلیم انگلینڈ کے ہر سرکاری اسکول میں طلبہ کو مفت ناشتے دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

فوٹو: فائل

فی الحال برطانیہ میں چیریٹیز میجک بریکفاسٹ اور فیملی ایکشن حکومت کے مالی تعاون سے معاشرتی اور معاشی طور پر پسماندہ علاقوں میں 1،800 سے زائد اسکولوں کے طلبہ کو ناشتہ فراہم کرتی ہے۔

یونیورسٹی آف لیڈز اسکول آف سائیکالوجی کی تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر کیٹی ایڈولفس نے کہا ہمارے مطالعے سے پتا چلا ہے کہ دماغ کو کارکردگی کرنے کے لیے ایندھن یعنی غذا کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر طلبہ بغیر ناشتے کے اسکول جائیں گے تو یہ طلبہ کے لیے نقصان کا باعث ہوگا۔

ڈاکٹر کیٹی ایڈولفس نے مزید بتایا کہ ہم اس حوالے سے پہلے بھی ایک تحقیق کر چکے ہیں جس سے یہ بات ثابت ہوئی تھی کہ ناشتہ کرکے جانے والے بچوں کی کارکردگی زیادہ بہتر ہوتی ہے جس سے ان کے امتحانی نتائج پر مثبت اثر پڑتا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ بچے جب ناشتہ کرکے آتے ہیں تو ان کے جسم کو وہ تمام غذائی اجزاء ملتے ہیں جس سے وہ بہتر کارکردگی دکھا سکتا ہے اور اس سے جلد چیزوں کو سمجھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

مزید خبریں :