21 نومبر ، 2019
آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستانی ٹیم 240 رنز بناکر آل آؤٹ ہو گئی۔
میچ کے پہلے روز پاکستان کے کپتان اظہر علی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان کی جانب سے نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ نے ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
گرین کیپس کی جانب سے شان مسعود اور اظہر علی نے اننگز کا آغاز کیا اور ٹیم کو 75 رنز کا آغاز فراہم کیا، پاکستان کو پہلا نقصان شان مسعود کی صورت میں ہوا جو 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
قومی ٹیم کے اسکور میں بغیر کوئی اضافہ کیے اظہر علی بھی 39 رنز بنا کر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے جب کہ حارث سہیل آسٹریلیا میں ایک بار پھر ناکام رہے اور صرف ایک رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
قومی ٹیم کی رنز مشین بابراعظم بھی ایک رن بنا کر آؤٹ ہو گئے جب کہ جارح مزاج افتخار احمد صرف 7 رنز بنا سکے۔
75 پر پہلی وکٹ گرنے کے بعد صرف 19 رنز کے اضافے سے قومی ٹیم کے 5 کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔
محمد رضوان نے اسد شفیق کے ساتھ مل کر کینگرو بولرز کے خلاف اچھی مزاحمت کی لیکن 37 کے انفرادی اسکور پر محمد رضوان تھرڈ امپائر کے متنازع فیصلے کا شکار ہو گئے۔
نئی گیند ملنے کے بعد مچل اسٹارک بولنگ کے لیے آئے اور پہلے ہی اوور میں یاسر شاہ کو 26 رنز پر کلین بولڈ کر دیا، اگلی ہی گیند پر شاہین شاہ آفریدی بغیر کوئی رن بنائے وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔
اگلے اوور میں پیٹ کمنز کی اندر آتی گیند پر اسد شفیق بھی کلین بولڈ ہو گئے، انہوں نے 134 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے 76 رنز اسکور کیے۔
پاکستان کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی نسیم شاہ تھے جو 7 رنز بنا کر مچل اسٹارک کی گیند پر ان ہی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے اور اس طرح پوری ٹیم 86 اعشاریہ 2 اوورز میں 240 رنز پر آؤٹ ہو گئی اور پہلے دن کا کھیل بھی اختتام کو پہنچا۔
آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک نے 4، پیٹ کمنز نے 3 اور ہیزل وڈ نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ناتھن لیون کے حصے میں ایک وکٹ آئی۔