دنیا
Time 25 نومبر ، 2019

توہین قرآن کے بعد ناروے حکومت کا ایسے واقعات کے سدباب کا حکم

ناروے حکومت نے قرآن پاک کی بےحرمتی کے واقعات روکنےکا حکم دے دیا۔

گزشتہ دنوں ایک اسلام مخالف تنظیم سے تعلق رکھنے والے شخص نے ناروے کے کرستیان ساند شہر کے پر رونق علاقے میں پہلے ایک مجمع لگایا اور پھر لوگوں کے سامنے قرآن کریم کو نذر آتش کر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا۔

مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کریم کو آتشزدگی سے بچانے کے لیے ایک نوجوان الیاس تیزی سے آگے بڑھا اور اسلام مخالف شخص کو قرآن پاک کی بے حرمتی سے روکا جس پر دنیا بھر کے مسلمانوں کی جانب سے اس کی پذیرائی کی جارہی ہے اور اسے ہیرو قرار دیا جارہا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق ناروے حکومت نے قرآن پاک کی بےحرمتی کے واقعات روکنےکا حکم دیا ہے۔ 

ناورے پولیس چیف اود ریدار کا کہنا ہے کہ  قرآن کی بے حرمتی نفرت انگیز تقریر سے متعلق کریمنل کوڈ کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے اور  دوبارہ بےحرمتی ہوئی توپولیس اسے روکے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہرکسی کو اتنا ہی بولنا چاہے کہ قوانین کی خلاف ورزی نہ ہو، قوانین کی خلاف ورزی ہوگی توپولیس مداخلت کریں گے، ایسے واقعات سے انتقامی کارروائیوں کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق پولیس احکامات کی خلاف ورزی پرکرسچن سینڈ میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ناروے میں ہونے والے توہین قرآن کے واقعے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے جبکہ دفترخارجہ اور پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھی توہین قرآن کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

مزید خبریں :