25 نومبر ، 2019
چین کی جیلوں میں ہزاروں ایغور مسلمانوں کے ذہنی خیالات کو زبردستی تبدیل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
صحافیوں کی عالمی تنظیم (آئی سی جے) چین کی سرکاری جیلوں میں قید قیدیوں سے متعلق سرکاری دستاویزات منظرعام پر لائی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایغور مسلمانوں اور دیگر قیدیوں کی سوچ زبردستی تبدیل کی جارہی ہے۔
لیک ہونے والی سرکاری دستاویزات میں بتایا گیا ہےکہ چین کے سنکیانگ ریجن میں ایک کروڑ سے زائد ایغور مسلمان ہیں جہاں حراستی مراکز میں ہر کام چینی حکام کنٹرول کرتے ہیں، ایغور مسلمانوں کے بال بنانے اور شیو بھی چین کنٹرول کررہا ہے جب کہ سنکیانگ ریجن کے کیمپوں میں رکھے گئے افراد کو موبائل فون رکھنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ سنکیانگ میں قائم ان مراکز میں رضاکارانہ طور پر تعلیم اور تربیت فراہم کی جاتی ہے۔