25 نومبر ، 2019
لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مختلف انڈسٹریز میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی فیملی کے حصص منجمدکردیے۔
شہباز شریف فیملی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور دیگر کیسز کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔
نیب کے مراسلے کے مطابق نیب نے شہباز شریف فیملی کے خلاف زیر تحقیقات کیسز میں مختلف انڈسٹریز میں فیملی ممبران کے حصص منجمد کیے ہیں۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ چنیوٹ انرجی لمیٹڈ، رمضان انرجی، شریف ڈیری، کرسٹل پلاسٹک انڈسٹری، العریبیہ، شریف ملک پروڈکٹس، شریف فیڈ ملز، رمضان شوگر ملز اور شریف پولٹری کے حصص منجمد کیے گئے۔
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب لاہور کی جانب سے شہباز شریف فیملی کو نوٹسز بھی جاری کیے گئے ہیں جبکہ نیب نے احکامات سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور شہبازشریف خاندان کے فنانشل ایڈوائزر کو بھی بھجوادیے ہیں۔
نیب مراسلے کے مطابق شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور نصرت شہباز اپنے کاروبار سے منافع حاصل نہیں کرسکیں گے۔
نیب نے شہبازشریف فیملی کی جائیدادوں کی خرید و فروخت پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز اور دیگر فیملی ارکان کے خلاف نیب میں مختلف کیس اور تحقیقات کی جارہی ہیں تاہم اس کے علاوہ بھی شہباز شریف فیملی پر سرکاری فنڈز میں سے خُردبرد کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
حمزہ شہباز اِن دنوں جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں جبکہ شہباز شریف بھی ضمانت پر ہیں۔