29 نومبر ، 2019
اسلام آباد: پاک فضائیہ اور پاک بحریہ میں مدت ملازمت میں توسیع کی روایت رہی لیکن اب ایسا نہیں ہے ۔ اب تک 7 آرمی چیفس کو مدت ملازمت میں توسیع دی گئی۔
ایک ائیر چیف مارشل اور پانچ نیول چیفس نے ملک کی 72 سالہ تاریخ کے دوران اپنی معیاد میں توسیع حاصل کی۔
یہ بھی اتفاق ہے کہ پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے سربراہوں کی معیاد میں توسیع فوجی حکومتوں کے دور میں ہوئی جب مارشل لاء ایڈمنسٹریٹرز نے خود اپنی معیاد میں توسیع لی ہوئی تھی۔
ایک ریٹائرڈ ائیر وائس مارشل شاہد کے مطابق ائیر چیف مارشل انور شمیم کو توسیع دی گئی وہ جنرل ضیاء الحق کے دور میں پاک فضائیہ کے سربراہ رہے جب 1979 میں خود ضیاء الحق نے آرمی چیف کی حیثیت سے اپنی معیاد میں تادم مرگ اگست 1988 تک توسیع دی۔
ایک استفسار پر ائیر وائس مارشل ( ر) شاہد کا کہنا تھا چونکہ تینوں سروسز میں آرمی چیف کا منصب اہم ترین تصور کیا جاتا ہے لہٰذا یہ مسئلہ آرمی تک ہی محدود رہا۔
فضائیہ میں یہ کبھی مسئلہ نہیں رہا۔ فوجی امور کیلئے آرمی ایکٹ ، ائیر فورس کیلئے اس کا اپنا مینوئل اور نیوی کیلئے نیول ریگولیشنز موجود ہیں۔
پاک بحریہ کے 5 سربراہوں نے اپنی مجوزہ معیاد سے بڑھ کر خدمات انجام دیں۔ ایڈمرل حاجی محمد صدیق چوہدری کا تقرر 1953 میں ہوا اور وہ 1959 تک اپنے منصب پر فائز رہے ، صدر اور آرمی چیف جنرل ایوب خان کے ساتھ اختلافات بڑھنے پر وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
ریئر ایڈمرل ( ر) تنویر احمد کے مطابق اس وقت پاک بحریہ میں اعلیٰ افسران کی قلت رہی، زیادہ تر افسران شارٹ کورسز کے ذریعہ بحریہ میں آئے تھے۔ ایڈمرل ( ر) صدیق چوہدری کی جگہ ایڈمرل افضل الرحمٰن خان نے لی۔
ایڈمرل اے آر خان بھی اپنے عہدے میں تین سال توسیع پر رہے۔ اس وقت سروس چیف کے عہدے کی معیاد چار سال تھی ۔
ایڈمرل اے آر خان کو عہدے میں مزید تین سال کی توسیع دی گئی۔ ایوب خان نے خود اپنے عہدے میں دو بار توسیع حاصل کی اور 1959 میں انہوں نے خود کو فیلڈ مارشل کے منصب پر فائز کرلیا۔
ایوب خان کے بعد پاک بحریہ میں توسیع کا کلچر واپس آگیا۔ ضیاء دور میں ایڈمرل محمد شریف کو پاک بحریہ کے سربراہ کی حیثیت سے ایک سال کی توسیع دی گئی۔
اس وقت تک سروسز کے سربراہوں کی معیاد گھٹا کر تین سال کر دی گئی تھی۔ ضیاء دور ہی میں ایڈمرل کرامت رحمٰن نیازی کو بھی توسیع دی گئی، وہ توسیع پانے والے پاک بحریہ کے آخری سربراہ ہیں۔
ان کے بعد ایڈمرل طارق کمال خان سے اب تک پاک بحریہ کے کسی بھی سربراہ کو مدت ملازمت میں توسیع نہیں دی گئی ہے۔