پاکستان
Time 01 دسمبر ، 2019

نوجوان کو زخمی کرکے لڑکی کو اغواء کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی

کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں نوجوان کو زخمی کرکے لڑکی کو اغواء کرکے لے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی۔

گزشتہ روز ڈیفنس بخاری کمرشل میں کار سوار ملزمان ایک نوجوان کو گولی مار کر اس کے ساتھ موجود لڑکی کو اغواء کر کے فرار ہو گئے تھے تاہم 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود اغواء ہونے والی لڑکی کا سراغ نہیں مل سکا ہے۔

گزشتہ روز ڈیفنس میں ہونے والے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دعا اور زخمی حارث چہل قدمی کررہے ہیں، دونوں جیسے ہی گلی میں مڑے تو ملزمان نے فائرنگ کی۔

دوسری جانب واقعے کا مقدمہ زخمی حارث کے والد عبدالفتح کی مدعیت میں درخشاں تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں عبد الفتح نے مؤقف اپنایا کہ حارث نے گولی لگنے کی اطلاع مجھے دی، بیٹے سے بات ہی کررہا تھا کہ تو پیچھے سے کسی کی آواز آئی کہ اسے اسپتال لے جا رہے ہیں۔

اُدھر تفتیشی ٹیم نے واقعے کی جگہ کا دورہ کیا جہاں سے نوجوان حارث کو لگنے والی گولی کا خول مل گیا۔

پولیس کے مطابق اغواء کے مقام سے ملنے والا گولی کا خول نائن ایم ایم پستول کا ہے، تفتیشی افسران نے ڈیفنس کے چائے خانہ کا بھی دورہ کیا اور ملازمین اور دیگر افراد سے بھی پوچھ گچھ کی۔

پولیس نے بتایا کہ زخمی نوجوان حارث اور مغوی دعا کا آرڈر لینے والے ویٹر کا بیان بھی لیا گیا.

ویٹر کا بیان میں کہنا تھا کہ حارث اور دعا 4 ماہ سے مستقل آرہے تھے اور اس دوران کبھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، دعا منگی اور حارث ہمیشہ اچھے اخلاق سے پیش آتے تھے، ان کے ساتھ اکثر ایک خاتون اور ہوتی تھیں۔

مزید خبریں :