03 دسمبر ، 2019
تین روز قبل کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کے بعد کار سوار ملزمان کے ہاتھوں اغواء ہونے والی دعا منگی کا سراغ اب تک نہیں لگ سکا جب کہ پولیس کی تفتیش جاری ہے۔
اب تک کی تفتیش یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ اغواء برائے تاوان یا انتقامی کارروائی کا معاملہ ہو سکتا ہے۔
دعا منگی قانون کی طالبہ ہیں اور ان کے خاندان کا تعلق شعبہ طب سے ہے۔ ان کے والد ڈاکٹر نثار احمد منگی کراچی کے جناح اسپتال میں پلاسٹک سرجری کے سابق اسسٹنٹ پروفیسر اور میڈیکل آفیسر ہیں جو کئی سال قبل ریٹائرمنٹ کے بعد کورنگی روڈ پر قیوم آباد میں نجی کلینک چلاتے ہیں۔
15 ستمبر 2019 کو عمر کے بیسویں سال میں داخل ہونے والی دُعا منگی نے کراچی کے علاقے صدر میں عائشہ باوانی اکیڈمی سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ کورنگی روڈ پر قیوم آباد کا سیکٹر اے دعا منگی کا مستقل رہائشی پتہ ہے جب کہ جناح اسپتال کی ڈاکٹرز کالونی ان کا سابقہ عارضی پتہ ہے جہاں سے اب یہ خاندان منتقل ہوچکا ہے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق دُعا منگی نے ڈیفنس کراچی کے معروف نجی کالج میں داخلہ لیا، وہ ایک کورس کرنے کے لیے امریکا گئیں جہاں لگ بھگ ایک سال قیام کے بعد واپس آئیں اور اب ڈیفنس کراچی کی نجی لاء یونیورسٹی میں فاؤنڈیشن کی طالبہ ہیں۔
خاندانی ذرائع کے مطابق 5 بہنوں میں دُعا چوتھے نمبر پر ہیں جب کہ ان کی بڑی بہن شادی شدہ ہیں۔