04 دسمبر ، 2019
لاہور میں یتیم اور بے سہارا بچیوں کی پناہ گاہ کاشانہ ویلفیئر ہوم کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف کا کہنا ہے کہ مجھے بچوں سمیت جان سے مارنے کی دھمکی دی گئیں۔
سابق سپرنٹنڈنٹ کاشانہ اطفال افشاں لطیف نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ معاملہ گزشتہ 4 ماہ سے چل رہا تھا، 16 اگست کے بعد میں نے راجہ بشارت کو صورتحال سے آگاہ کر دیا تھا۔
افشاں لطیف نے کہا کہ میں نے وزیراعظم کے سٹیزن پورٹل پر بھی شکایت درج کرائی تھی اور میں سابق صوبائی وزیر اجمل چیمہ کے سامنے بیٹھ کر ثبوت سامنے لانا چاہتی ہوں۔
واضح رہے کہ افشاں لطیف کی ویڈیو چند روز قبل منظر عام پر آئی تھی جس میں انہوں نے ایک بااثر شخص کی جانب سے دارالامان کاشانہ میں مقیم بچیوں کو مبینہ ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
اس واقع پر کاشانہ ویلفیئر ہوم کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے لاہور ہائیکورٹ سے بھی رجوع کر رکھا ہے۔
افشاں لطیف نے لاہور ہائیکورٹ میں اپنی درخواست میں معاملے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا بھی کی ہے۔
افشاں لطیف کا کہنا تھاکہ انصاف کے لیے انہوں نے ہر دروازہ کھٹکھٹا لیا لیکن جب کوئی شنوائی نہ ہوئی تو سوشل میڈیا کا رخ کیا۔
دورسری جانب اس حوالے سے سابق صوبائی وزیر سماجی بہبود اجمل چیمہ نے افشاں لطیف کے الزامات کو بے بنیاد قراردےدیا تھا۔
انہوں نے کاشانہ اطفال لاہورکے معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ معاملے پر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
اجمل چیمہ کا کہنا تھا افشاں لطیف نے بچیوں کی جبری شادی کرانے کے لیے اُن پر دباؤ کا الزام لگایا تھا۔