07 دسمبر ، 2019
گزشتہ ہفتے کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس سے اغواء ہونے والی دعا منگی واپس گھر پہنچ گئی۔
ذرائع کے مطابق دعا گزشتہ شب خیریت سے گھر پہنچ گئی ہے مگر فی الحال اہلخانہ نے دعا سے متعلق کچھ بھی بتانے سے گریز کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دعا منگی کی رہائی سے متعلق حتمی تفصیلات سامنے آنا باقی ہیں۔
دعا منگی کے والد نثار منگی نے بھی اپنی بیٹی کے گھر پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بچی خیریت سے گھر پہنچ گئی ہے۔
دعا منگی کی خالہ کا کہنا ہے کہ بچی کی بازیابی کے لیے کسی قسم کا تاوان نہیں دیا گیا، وہ میڈیا اور عوام کی دعاؤں سے گھر واپس آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دعا منگی ابھی بہت خوفزدہ ہے اس لیے اسے کسی دوسری جگہ پر رکھا گیا ہے اور اسے دوا دی جا رہی ہے۔
دعا منگی کے ماموں وسیم منگی کا کہنا ہے کہ بھانجی خیریت سے ہے، اہلخا نہ کی مشاورتی بیٹھک جاری ہے، معاملے کے بہت سے پہلو ہیں، کسی ایک پر بات نہیں کر سکتے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ زون کا کہنا ہے دعا منگی آج خیر خیریت سے اپنے گھر پہنچ گئی ہے، معاملے کی تفتیش جاری ہے، گھر والوں کا کہنا ہے کہ بچی ابھی خوفزدہ ہے، جب دعا منگی کی طبیعت سنبھلے گی تو اس کا بیان ریکارڈ کریں گے۔
یاد رہے کہ ڈیفنس میں 30 نومبر کو کار سوار ملزمان نے نوجوان حارث کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا اور ان کے ساتھ موجود دوست دعا منگی کو اغواء کر کے فرار ہو گئے تھے۔
دعا منگی کی بازیابی کے لیے کلفٹن میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا تھا جس میں متعدد افراد نے شرکت کی تھی۔
تین تلوار پر کیے گئے مظاہرے میں دعا کے اہل خانہ، تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی، ایم کیو ایم تنظیمی بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار اور سماجی رہنما جبران ناصر سمیت دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی تھی۔
احتجاجی مظاہرے میں شریک دعا کی بہن لیلیٰ منگی کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد سے گھر والے صدمے کی کیفیت میں ہیں، انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ ان کی بہن کو جلد ازجلد بازیاب کرایا جائے۔