پاکستان
Time 17 دسمبر ، 2019

سابق صدر پرویز مشرف کی سزائے موت پر سیاستدانوں کا ردعمل

سابق صدر پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں اسلام آباد کی خصوصی عدالت کی جانب سے  سزائے موت کے فیصلے پر   پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔

اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے اپنے مختصر فیصلے پرویز مشرف کو سزائے موت سناتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صدر پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہوتا ہے۔

مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں ردعمل دیتے ہوئے اس فیصلے کو تاریخ ساز قرار دیا اور کہا ہے کہ فیصلے سے آمریت کا راستہ بند ہوگا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ اس سے مستقبل میں آئین توڑنے کی روایت ختم ہو گی۔

عدالتی فیصلے کےبعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مختصر پیغام جاری کیاجس میں انہوں نے اپنی والدہ بے نظیر بھٹو کے جلسے سے خطاب تصویر لگائی اور لکھا کہ "جمہوریت بہترین انتقام ہے ، جئے بھٹو !!!"

ہم سیاسی طور پر مشاورت کر رہے ہیں: اعظم سواتی

وفاقی وزیر اعظم سواتی نے فیصلے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قانونی ٹیم آن بورڈ ہے جب کہ سیاسی طور پر بھی حکومت مشاورت کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں ملک کے اداروں کی بہتری ہو گی حکومت وہی کرے گی، وقت کا تقاضہ ہے ریاست کے سارے اداروں کو ساتھ لے کر چلیں۔

'72سال میں پہلی بارآئین کی بالا دستی کیلئے تاریخی فیصلہ آیا'

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ 72سال میں پہلی بارآئین کی بالا دستی کے لیے تاریخی فیصلہ آیا ہے، اس سے جمہوریت محفوظ ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ مجرم کو واپس لائے جب کہ مشرف کوباہر بھیجنے والے بھی قوم کو جواب دیں۔

جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ یہ آرٹیکل 6 کے تحت تاریخ ساز فیصلہ ہے، فیصلے سے آئین کی بالادستی قائم ہو گی، آمریت کا راستہ بھی رکے گا۔

انہوں نے پرویز مشرف کو فوری طور پر پاکستان لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ کے لیے کوئی بھی آئین میں دی گئی حدود کو عبور نہ کرے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ پاکستان میں کسی فوجی آمر کو پہلی بار عدالت نے سزا سنائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں پرویز مشرف صدر تھے، ہم نے انہیں نکالا جس کے بعد وہ باہر ملک چلے گئے لیکن ہماری مخلوط حکومت تھی اس لیے ہم ایسے فیصلے نہیں کر سکتے تھے۔

ایسے فیصلے کا فائدہ نہیں جس سے ادارے تقسیم ہوں: فواد چوہدری

ادھر خصوصی عدالت کے فیصلے پر وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا کہ "وقت کے تقاضے ہوتے ہیں، ملک کو جوڑنے کی ضرورت ہے ایسے فیصلے جس سے فاصلے بڑھیں، تقسیم بڑھے قوم اور ادارے تقسیم ہوں ان کا کیا فائدہ؟ "

فواد چوہدری نے کہا کہ مسلسل کہہ رہا ہوں گفتگو کی ضرورت ہے نیو ڈیل کی طرف جائیں ایک دوسرے کو نیچا دکھانا کسی کے مفاد میں نہیں ملک پر رحم کریں۔

مزید خبریں :