17 دسمبر ، 2019
ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی خصوصی عدالت سے سزا پر ردعمل میں کہا ہے کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کسی صورت بھی غدار نہیں ہو سکتے۔
اسلام آباد میں خصوصی عدالت نے سابق صدر و آرمی چیف پرویز مشرف کو غدار قراردیتے ہوئے سزائے موت کا حکم سنایا ہے۔
اس صورتحال پر جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں موجودہ صورتحال پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے بعد پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹ میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی عدالت کے فیصلے پرافواجِ پاکستان میں شدید غم وغصہ اور اضطراب ہے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق جنرل (ر) پرویز مشرف آرمی چیف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور صدرِ پاکستان رہے ہیں، پرویز مشرف نے 40 سال سے زیادہ پاکستان کی خدمت کی ہے اور ملک کے دفاع کے لیے جنگیں لڑی ہیں، وہ کسی صورت بھی غدار نہیں ہو سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیس میں آئینی اور قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے، خصوصی عدالت کی تشکیل کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے اور جنرل (ر) پرویز مشرف کو اپنے دفاع کا بنیادی حق بھی نہیں دیا گیا۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ عدالتی کارروائی شخصی بنیاد پر کی گئی، کیس کو عجلت میں نمٹایا گیا ہے لہٰذا افواجِ پاکستان توقع کرتی ہیں کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کو آئین پاکستان کے تحت انصاف دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ سنگین غداری کیس کی 6 سال میں 125 سے زائد سماعتیں ہوئیں اور پرویز مشرف پر 5 فریم چارج کیے گئے۔ سابق صدر پرویز مشرف پر آئین توڑنے، ججز کو نظربند کرنے، آئین میں غیر قانونی ترمیم کرنے، بطور آرمی چیف آئین معطل کرنے اور غیر آئینی پی سی او جاری کرنے کا چارج فریم کیا گیا۔
عدالت نے متعدد مرتبہ پرویز مشرف کو وقت دیا لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے ۔