20 دسمبر ، 2019
ملک بھر میں گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور مختلف شہروں میں گیس کی بندش کے باعث شہری پریشان ہیں۔
ملک میں گیس کی طلب 6 ارب مکعب فٹ، پیداوار 4 ارب مکعب فٹ ہے جب کہ 90 کروڑ مکعب فٹ ایل این جی درآمد کی جا رہی ہے۔
صوبہ سندھ میں گیس بحران کی وجہ سے صنعتوں میں کام متاثر ہوا ہے جب کہ کراچی شہر میں سی این جی اسٹیشنز تیسرے روز بھی بند ہیں۔
رکشہ اور ٹیکسی ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ انہیں رات میں کہا گیا تھا کہ صبح سی این جی کی فراہمی شروع ہوجائے گی لیکن ساری رات انتظار کرنے کے بعد اب کہا جارہا ہے کہ سی این جی نہیں کھلے گی۔
گیس کے بحران میں صنعتوں اور ٹرانسپورٹ کا نظام متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ گھریلو صارفین کو بھی گیس پریشر میں کمی کا سامنا ہے۔
دوسری جانب لاہور کے مختلف علاقوں میں بھی 12 گھنٹے گیس کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور اقبال ٹاون،جوہر ٹاون، ٹاون شپ، گارڈن ٹاون، فیروز پور روڈاور مسلم ٹاون، باٹا پور، ہربنس پورہ ، کینٹ ، سبزہ زار، وحدت روڈ کے ملحقہ علاقے بھی شدید متاثر ہیں۔
سوئی گیس حکام کا کہنا ہے کہ سوئی ناردرن نے پنجاب میں انڈسٹری اور سی این جی سیکٹر کو گیس فراہمی بند کر دی ہے۔