20 دسمبر ، 2019
قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو 24 دسمبر کو طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق بلاول کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں طلب کیا گیا ہے اور انہیں بطور ڈائریکٹر زرداری گروپ بلایا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹوزرداری کو جے وی اوپل کمپنی میں ایک ارب سے زائد کی مبینہ منتقلی پر طلب کیا گیا۔
خیال رہے کہ نیب اس سے قبل بھی پی پی چیئرمین کو طلب کرچکا ہے اور وہ متعدد بار پیش ہوچکے ہیں۔
نیب طلبی کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا ردعمل میں کہنا تھا کہ بلاول کو نیب کا نوٹس موصول ہوگیا ہے اور نیب کا بلاول بھٹو کو نوٹس بھیجنا ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔
ترجمان کے مطابق چیف جسٹس بھری عدالت میں کہہ چکے کہ بلاول بھٹو بے قصور ہیں لیکن مخالفین کو نیب کے ذریعے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جاتا ہے، جب بھی حکومت بحران کا شکار ہوتی ہے تو مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب بتائے کہ اس نے حکومتی ارکان و وزراء کو کتنے نوٹسز دیے؟ نیب بتائے حکومتی اراکین اور وزراء کے خلاف کرپشن کیسز کیوں زیرالتواء ہیں؟
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاؤنٹس پارک لین پیراتھنن کیس میں چیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو کلیئر قرار دیا تھا۔