21 دسمبر ، 2019
وزیراعظم عمران خان نے پڑوسی ملک بھارت کی حکمران جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ شہریت کے متنازع قانون کے بعد بھارت میں بڑی تحریک کا آغاز ہو چکا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گزشتہ پانچ برس سے بھارت ہندو راشٹریا اور ہندو توا بالا دستی کے فسطائی نظریے کی جانب بڑھ رہا ہے۔
بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ متنازع قانون کے بعد بھارت میں بڑی تحریک کا آغاز ہو چکا ہے اور اجتماعیت پر یقین رکھنے والے بھارتی سراپا احتجاج ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر وزیراعظم نے لکھا کہ بھارتی افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کا محاصرہ جاری ہے، محاصرہ ختم ہونے پر مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں بھی احتجاج میں شدت آ رہی ہے، بھارت کی جانب سے پاکستان پر خطرے میں بھی شدت آ رہی ہے۔
وزیراعظم نے اپنے بیان میں لکھا کہ بھارتی آرمی چیف کے بیان سے ہماری تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے اور جعلی آپریشن کے حوالے سے تشویش بڑھ رہی ہے۔
عمران خان نے ایک بار پھر بین الاقوامی برادری کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنے اندرونی حالات سے توجہ ہٹانے کے لیے جعلی آپریشن کرنا چاہتا ہے اور ہندو قومیت کو پروان چڑھانے کے لیے جنگی جنون میں اضافہ چاہتا ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ بھارت نے ایسا کیا تو پاکستان کے پاس مناسب جواب دینے کے سوا کوئی آپشن نہیں بچے گا۔