26 دسمبر ، 2019
انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے پاکستان مسلم لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ کی ضمانت پر رہائی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں جانے کا اعلان کیا ہے۔
اے این ایف حکام کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ کی ضمانت سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ مایوس کن ہے۔
حکام کا کہنا ہے اے این ایف کی قانونی ٹیم اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں جارہی ہے۔
خیال رہے کہ منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کو ضمانت پر جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے دو روز قبل رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت منظور کی تھی جس کا تحریری فیصلہ بھی آج جاری کر دیا گیا ہے۔
عدالت کی جانب سے رانا ثناء اللہ کو 10، 10 لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔
رانا ثناء اللہ کی جانب سے مچلکے جمع ہونے کے بعد لیگی رہنما کو لاہور کی کیمپ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
ضمانت پر رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ انہیں 6 مہینے بعد ضمانت ملی اسے وہ انصاف نہیں سمجھتے۔
انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے رانا ثناءاللہ کو 2 جولائی 2019 کو فیصل آباد سے لاہور جاتے ہوئے گرفتار کیا تھا اور اے این ایف نے دعویٰ کیا تھا کہ رانا ثناء کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی گئی۔