29 دسمبر ، 2019
ملک کے مختلف شہروں میں گیس کی شدیدقلت اور لوڈ شیڈنگ سے عوام سخت پریشان ہیں، کہیں عوام گیس سلنڈر کی تلاش میں نظر آتے ہیں تو کہیں مہنگی لکڑی خریدی جارہی ہے۔
ملک بھر میں گیس کی قلت سے لکڑی کے چولہوں اور سلنڈر کا دور لوٹ آیا ہے، گھنٹوں میں کھانا بنانا اور ٹھنڈے پانی سے نہانا مقدر بن گیا ہے۔
دیگر شہروں کی طرح کراچی میں بھی گھریلو صارفین کو گیس کی کمی کا سامنا ہے جبکہ کچھ علاقوں میں گیس کی فراہمی مکمل طور پر بند ہے۔
سرد موسم میں گیس کی کمی کے باعث عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ کراچی کے علاقے لیاری،کھارادر، ملیر، گلشن اقبال، ناظم آباد اور شاہ فیصل کالونی میں بھی دن کے اوقات میں گیس پریشر میں کمی ہوتی ہے۔
پنجاب میں گیس کی بندش سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، لاہور، ملتان، گوجرانوالہ، بہاولپور، لودھراں اور جہانیاں سمیت دیگر شہروں میں گھریلو صارفین گیس پریشرکم ہونے کےباعث سلنڈر اور لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں۔
پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے دیگر علاقوں میں بھی گیس کی کمی سے شہری پریشان ہیں جبکہ ٹانک میں گیس پریشر انتہائی کم ہونے سے شہریوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں، بنوں میں بھی گھریلوصارفین کو صرف شام اور صبح کے اوقات میں ہی گیس میسر ہے۔
کوئٹہ میں بھی شدید سرد موسم میں سوئی گیس پریشر میں کمی کا مسئلہ برقرار ہے، گیس پریشر میں کمی کے باعث صارفین کو شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا ہے۔
گیس کی قلت سے گھریلو صارفین کے علاوہ کمرشل صارفین بھی پریشان ہیں اور کارخانے بند ہونے سے مزدور پیشہ افراد کی مشکلات اور بڑھ گئی ہیں۔
گوجرانوالہ میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے سرامکس انڈسٹری کو گیس کی فراہمی بند ہے جس سے ہزاروں مزدور بیروزگار ہوگئے ہیں۔
سندھ میں بھی گیس کی کمی کے باعث صنعتیں بند ہونے سے تاجر اور مزدور دونوں پریشان ہیں، صنعتکاروں نے پیر سے گیس کے بحران کے خلاف احتجاج کا اعلان بھی کیا ہے۔