31 دسمبر ، 2019
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کو بلاول بھٹو زرداری کی پیشکش پر سیاسی ایوانوں میں ہلچل جاری ہے، وزیراعظم عمران خان نے حکومتی رابطہ کمیٹی کو متحدہ قیادت سے ملنے کی ہدایت کردی ہے۔
گذشتہ روز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم کو وزیراعظم عمران خان کی حکومت گرانے میں ساتھ دینے کے بدلے سندھ میں وزارتیں دینے کی پیشکش کی تھی۔
کراچی میں ترقیاتی منصوبوں کی افتتاحی تقریب کے موقع پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کراچی کی خاطر جتنی وزارتیں وفاق میں ایم کیو ایم کے پاس ہیں، سندھ میں دینے کو تیار ہیں، شرط یہ ہے کہ عمران خان کو گھر بھیجیں۔
دوسری جانب بلاول کی پیشکش کے حوالے سے ترجمان ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ بلاول سندھ بالخصوص کراچی سے ناانصافیوں کاازالہ ایجنڈے میں شامل کریں اور مقامی حکومتوں کے نظام کو بااختیار بنائیں، پیپلز پارٹی مقامی حکومتوں کے اختیارکا قانون لائے تو متحدہ بھرپور ساتھ دے گی۔
اس حوالے ایم کیو ایم کے رہنما اور ممبر سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے کراچی کو کچھ نہیں دیا، ہاں اگر وہ بلدیاتی نظام صحیح کرے تو ہم ہاتھ ملانے کو تیار ہیں۔
خواجہ اظہار کا جیو نیوز کے پروگرام 'جیوپاکستان 'میں گفتگو میں کہنا تھا کہ ہمیں وزارتیں نہیں چاہئیں، کراچی سمیت سندھ سے جو زیادتی ہوئی اس کے ازالے کا فارمولہ دیاجائے۔
بلاول بھٹو کی پیشکش اور متحدہ کے جواب کے بعد وزیراعظم عمران خان بھی حرکت میں آگئے ہیں اور ان کی ہدایت پر جہانگیر ترین کی قیادت میں حکومتی ٹیم رواں ہفتے ہی ایم کیو ایم قیادت سے ملے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں متحدہ کے تحفظات کا جائزہ لیا جائے گا اور ایم کیو ایم کے مطالبات،گمشدہ کارکنوں اور ترقیاتی فنڈز کے اجراء پر بھی بات ہوگی۔
رحیم یار خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کا پیپلز پارٹی کے ساتھ تجربہ اچھا نہیں رہا اس لیے میرا خیال ہے کہ ایم کیوایم پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت پوری طرح فیل ہوچکی ہے،کراچی کا بالکل خیال نہیں رکھتی۔
دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی یکم جنوری کو کراچی بحالی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
اجلاس میں شرکت کے لیے ایم کیوایم پاکستان کو دعوت نامہ ارسال کردیاگیا ہے جب کہ اجلاس میں وفاقی وزیر علی زیدی اور فیصل واوڈا سمیت وفاقی وزیر اسد عمر خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔
ذرائع کےمطابق اجلاس میں کراچی میں ترقیاتی کاموں سے متعلق متحدہ کے تحفظات دور کیے جائیں گے۔