03 جنوری ، 2020
پاکستان کرکٹ بورڈ نے فٹنس ٹیسٹ میں فیل ہونے والے کرکٹرز پر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
قومی کرکٹرز کے فٹنس ٹیسٹ 6 اور 7 جنوری کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوں گے، فٹنس ٹیسٹ سینٹرل کنٹر یکٹ یافتہ کرکٹرز کے ہوں گے اور پہلے مرحلے میں فٹنس ٹیسٹ دستیاب کرکٹرز دیں گے جب کہ دیگر کرکٹرز کا فٹنس ٹیسٹ بعد میں ہو گا۔
بی پی ایل کھیلنے والے وہاب ریاض، شاداب خان اور محمد عامر کے فٹنس ٹیسٹ 20 اور 21 جنوری کو ہوں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کو فٹ رکھنے کے لیے سخت اقدام اٹھاتے ہوئے فٹنس ٹیسٹ پاس نہ کرنے والے کھلاڑیوں پر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فٹنس ٹیسٹ میں فیل ہونے والے کرکٹرز پر اس وقت تک جرمانہ عائد رہے گا جب تک وہ فٹنس ٹیسٹ پاس نہیں کر لیتا۔
کرکٹرز کا فٹنس ٹیسٹ پانچ حصوں پر مشتمل ہوگا جن میں فیٹ اینالسز، اسٹرینتھ، اینڈیورنس، اسپیڈ اینڈیورنس اور کراس فٹ شامل ہیں۔
فٹنس ٹیسٹ کا پاس کرنا سینٹرل کنٹریکٹ کی شق میں شامل ہے لیکن پی سی بی نے اس طرح اس کا اعلان پہلے کم ہی کیا ہے۔
اب اس حوالے کھلاڑیوں کو باضابطہ طور پر بتا دیا گیا ہے کہ فیل ہونے کی صورت میں 15 فیصد جرمانہ عائد کیا جائے گا، چھ برس قبل کچھ کھلاڑیوں کو جرمانے کا سامنا رہا ہے۔
پی سی بی نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ فٹنس ٹیسٹ میں مسلسل ناکامی کی صورت میں اس کرکٹر کا سینٹرل کنٹریکٹ برقرار رکھنا بھی خطرے میں پڑ جائے گا کیونکہ مقرر کردہ معیار حاصل کرنے میں مسلسل ناکامی پر مذکورہ کھلاڑی کو سینٹرل کنٹریکٹ کی کٹیگری میں تنزلی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ پی سی بی ذاکر خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ قومی کھلاڑیوں کی فٹنس کو ہمیشہ ترجیح دی ہے۔
پی سی بی نے اس مرتبہ فٹنس کا مطلوبہ معیار حاصل نہ کرنے والے کھلاڑیوں پر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد قومی کھلاڑیوں میں فٹنس کے بہترین معیار میں تسلسل برقرار رکھنا ہے۔
ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ پی سی بی نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل تمام کھلاڑیوں کو گزشتہ ماہ فٹنس کے مطلوبہ معیار کے بارے میں بتا دیا گیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ تمام کھلاڑیوں کو مطلوبہ معیار کے حصول میں ناکامی کی صورت میں جرمانوں کے بارے میں بھی آگاہ کرچکا ہے۔
ذاکر خان نے بتایا کہ 6 کرکٹ ایسوسی ایشنز میں شامل کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ بھی مستقل بنیادوں پر لیے جائیں گے تاکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں مصروف کھلاڑیوں کی فٹنس کا بھی مسلسل جائزہ لیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ ان کے کوچز اور ٹرینرز کی جانب سے ترتیب دیئے گئے شیڈول کے مطابق لیے جائیں گے تاہم ٹیسٹ میں ناکامی کی صورت میں کھلاڑی کو پاکستان کپ ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت خطرے میں پڑ جائے گی، ایونٹ 25 مارچ سے 19 اپریل تک جاری رہے گا۔