04 جنوری ، 2020
انڈونیشیا کے جنگل میں دنیا کا سب سے بڑا اور بدصورت پھول انڈونیشیا دریافت کرلیا گیا۔
نیچرل ریسورس اینڈ کنزرویشن سینٹر کے مطابق حال ہی میں انڈونیشیا کے مغربی سماتران جنگل میں 4 فٹ لمبا ریفلیشیا پھول تلاش کیا گیا جس نے دنیا کے سب سے بڑا پھول ہونے کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
انڈونیشین حکام کے مطابق اس پودے میں زہریلی خصوصیات ہونے کے باعث اکثر اسے بدصورت پھول سے تشبیہ دی جاتی ہے اور امکان ہے کہ یہ دنیا کا سب سے زیادہ بدصورت پھول بھی ہے۔
سی این این انڈونیشیا کے مطابق حیرت کی بات یہ ہے کہ اس پھول کو بھی دوبارہ اسی مقام سے تلاش کیا گیا ہے جہاں 2017 میں ریفلیشیا کا سب سے بڑا پھول کھلا تھا لیکن یہ پہلے کی نسبت 4 انچ زیادہ بڑا کھلا ہے جس کی وجہ سے اس نے نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
ریفلیشیا پھول کی جڑیں ہوتی ہیں اور نہ پتے کیونکہ یہ زہریلا ہوتا ہے۔ یہ اپنی نشوونما کے لیے غذا اس پودے سے حاصل کرتا ہے جس کے اوپر یہ ہوتا ہے تاہم جب یہ بڑا ہوجاتا ہے تو اسی پودے کے ذریعے پھٹ کر کھلتا ہے۔
جب یہ بدصورت بڑا پھول کھلتا ہے تو اس میں ایسی بدبو آتی ہے جیسے کوئی گوشت سڑ گیا ہو اور اسی سبب اسے کورپس فلاور یعنی لاش والا پھول بھی کہا جاتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے پھول کی زندگی مختصر ہوتی ہے یہ صرف ایک ہفتے تک کھلا رہتا ہے جس کے بعد یہ مرجھا جاتا ہے یعنی ختم ہوجاتا ہے۔