شکوے شکایتیں، پی ٹی آئی کے پارلیمانی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظور کرنے سے پہلے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان نے اپنی حکومت سے ترقیاتی فنڈز مانگ لیے۔

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے فنڈز ریلیز کرنے کی مخالفت کی تو پارٹی ارکان نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔

ارکان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری نے خود تو کینال منظور کروالی، باقی لوگ ووٹرز کو کیا منہ دکھائيں؟

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ارکان کو فنڈز کا معاملہ حل کرنے اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے دفاتر کھلوانے میں کردار ادا کرنے کا یقین دلایا۔

آرمی ایکٹ میں ترامیم کے بلز قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔

ذرائع کے مطابق ارکان نے کہا کہ آرمی چیف کی دوبارہ تقرری وزیراعظم کا صوابدیدی اختیار ہونا چاہیے۔ وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کا بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم کے اختیار کو پارلیمنٹ سے مشروط کرنا مناسب نہیں، اپوزیشن کو آرمی، نیوی اور ائیر فورس ترمیمی بلز پر رائے اور مجوزہ ترامیم پیش کرنے کا پورا موقع دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ قومی مفاد کی اہم قانون سازی ہے، امید ہے اپوزیشن اپنا مثبت کردار ادا کرے گی۔

اجلاس میں شریک ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ حکومتی ارکان نے وزیر اعظم کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف شکایتیں کرتے ہوئے کہا پرویز الہیٰ کے دور میں فنڈز کے اجراء کا بہترین نظام تھا، اب پنجاب کے 300 ارب روپے سے زائد فنڈز میں سے صرف 79 ارب روپے ہی جاری ہوسکے ہیں ، ان میں سے بھی زیادہ تر ڈی جی خان میں لگے، ترقیاتی فنڈز دیے جائیں۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ایم این ایز کو ترقیاتی فنڈز دینے کی مخالفت کی تو سبھی ارکان ان کیخلاف بول پڑے اور کہا کہ فواد چوہدری صاحب نے خود تو اپنے حلقے کے لیے کینال منظور کرا لی، ہم ووٹرز کو کیا منہ دکھائیں؟

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ روایتی کی بجائے اب غیر روایتی طرز سیاست اختیار کریں، احساس پروگرام شروع ہونے سے آپ لوگوں کے تحفظات دور ہو جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے ارکان نے اپنے دفاتر کھلوانے کا مطالبہ کیا تو وزیر اعظم نے اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔

مزید خبریں :