پاکستان
Time 15 جنوری ، 2020

گزشتہ 5 سال کے دوران مختلف اقسام کی 446 ادویات جعلی تیار کیے جانے کا انکشاف

فوٹو: فائل

وزارت صحت کی جانب سے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ملک میں مختلف اقسام کی 446 جعلی ادویات تیار کیے جانے انکشاف کیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت صحت کی جمع کرائے گئے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ سال 2015 میں 202، سال 2016 میں 96، سال 2017میں 86، سال 2018 میں41 اور سال 2019 میں 24 جعلی ادویات جعلی تیار کی گئیں۔

قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے جواب میں بتایا گیا کہ سینٹرل ڈرگز ٹیسٹنگ لیبارٹری سے ادویات کے جعلی ہونے کی تصدیق کے بعد عوام کو ممکنہ خطرے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 2015 میں ماروی فارما سوٹیکلز کراچی نے ایمکوف نامی کھانسی کا جعلی شربت تیار کیا، 2018 میں کے او ایچ ایس فارماسوٹیکلز حیدرآباد نے سیمو ڈرل ایکسپیکٹورنٹ جعلی تیار کیا۔

سال 2018 ہی میں ایورسٹ فارما سوٹیکلز اسلام آباد نے زیرو ڈول ٹیبلٹس جعلی تیار کیں۔

امروز فارما سوٹیکلز کراچی نے امرو پائیرون انجیکشن جعلی اور غیر معیاری تیار کیا۔ ایس۔جے اینڈ جی۔ فضل الہی کراچی نامی کمپنی نے میگنیٹ سسپنشن جعلی تیار کیا۔

تحریری جواب میں بتایا گیا کہ امروز فارما اسلام آباد نے کوئینوزیف 250 ملی گرام گولیاں جعلی تیار کیں جب کہ ایورسٹ فارما سوٹیکلز اسلام آباد نے کارڈول گولیاں جعلی تیار کیں۔

اس کے علاوہ گابا فارماسوٹیکلز کراچی نے گلتران گولیاں اور کلورفینی رمین سیرپ جعلی تیار کیا۔