21 جنوری ، 2020
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے ملک کے ٹیکس نظام کے ناکامی کی طرف جانے کا اعتراف کرلیا۔
اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ملک کا ٹیکس نظام درہم برہم ہے ، پاکستان میں کوئی بھی ذاتی طور پر ٹیکس نہیں دینا چاہتا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ مانتے ہیں کہ ٹیکسیشن کا نظام ناکامی کی طرف جا رہا ہے ،ٹیکسیشن کو عوام کی مدد سے صحیح کرنا ہے اور سسٹم میں بنیادی تبدیلیاں کرنی ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیکس کا زیادہ بوجھ مینو فیکچرنگ سیکٹر اٹھا رہا ہے، لوگ ٹیکس بوجھ کی وجہ سے مینو فیکچرنگ سے بھاگ رہے ہیں، ریفارم پالیسی کے مطابق ٹیکس کا بوجھ تمام سیکٹرز میں برابر بانٹا جائے گا۔
خیال رہے کہ چیئرمین ایف بی آر گذشتہ 15 دنوں سے صحت کے مسائل کے سبب رخصت پر تھے اور اس حوالے سے گذشتہ روز تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ شبر زیدی پر معیشت کے حوالے سے اتنا دباؤ بڑھا کہ وہ بیمار ہوگئے، شکر ہے دو ہفتوں کی چھٹی کے بعد واپس آگئے ہیں۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے تھا کہ اقتصادی ٹیم کے اعلیٰ پالیسی سازوں میں کچھ پالیسی سطح پر اختلافات ابھر کر سامنے آئے جس پر چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے 15 روز کے لیے رخصت لی۔