25 جنوری ، 2020
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ آئین ایک دستاویز ہے کوئی صحیفہ نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ، آئین اور جمہوریت کے مستقبل کے حوالے سے مکالمےکا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جمہوری عمل کا تسلسل ضروری ہے، اٹھارویں ترمیم پر صرف مذاکرات کی بات کی جاتی ہے، ہم تو بل پاس نہیں کروا سکتے تو آئینی ترمیمی بل کیسے منظور کروائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سول سروسز زوال کی طرف گامزن ہیں لہذا ہمیں اپنے اداروں کی صلاحیت بڑھانے کی ضرورت ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ پیچیدہ مسائل پر سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈائیلاگ کی ضرورت ہے اور بہتر ڈائیلاگ پارلیمان سے باہر شروع ہوتا ہے جس میں عوام کی آواز شامل ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اظہار رائے کی آزادی کو روکنا ناممکن ہے، آئین ایک دستاویز ہے کوئی صحیفہ نہیں ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں سیاسی گنجائش نہیں ہے جو طلباء اور تاجر تنظیموں کے ذریعے بنائی جا سکتی ہے، اگلی نسل کے لیے ہمیں سیاسی جگہ بنانی ہے۔