پاکستان
Time 28 جنوری ، 2020

ملک غلط سمت جارہا ہے: گیلپ سروے میں تاجروں کی اکثریت کی رائے

پاکستان میں کاروباری حضرات کی اکثریت کا خیال ہے کہ ملک غلط سمت میں جارہا ہے۔

عوامی آراء جاننے کے حوالے سے معروف ادارے گیلپ پاکستان کے نئے سروے کے مطابق جب تاجروں سے ملکی سمت کے حوالے سے سوال کیا گیا تو 60 فیصد تاجروں کا کہنا تھا کہ  وہ سمجھتے ہیں کہ ملک غلط سمت جارہا ہے۔

37 فیصد کا مؤقف تھا کہ ملک درست راستے پر گامزن ہے جب کہ 3 فیصد نے کوئی جواب نہیں دیا۔

گیلپ پاکستان کی سروے رپورٹ میں تاجروں سے جب سوال کیا گیا کہ آیا وہ آئندہ 12 ماہ  میں موجودہ صورتحال میں  بہتری کے لیے پرامید ہیں یا مایوس ہیں؟

اس سوال کے جواب میں 43 فیصد نے کہا کہ 12 ماہ میں صورتحال بہتر ہو جائے گی جب کہ 36 فیصد نے کہا کہ  صورتحال مزید بدتر ہو جائے گی اور 16 فیصد کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال اگلے سال بھی ایسی ہی رہے گی، 5 فیصد نے کوئی جواب نہیں دیا۔

افراط زر بڑا مسئلہ قرار

سروے میں  تاجروں سے  پوچھا گیا کہ کونسا مسئلہ آپ کے کاروبار کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے اور  جس کا آپ حکومت سے حل چاہتے ہیں؟

اس سوال کے جواب میں 22 فیصد جواب دہندگان کا کہنا تھا کہ افراط زر ایک بڑا مسئلہ ہے جسے وہ چاہتے ہیں کہ حکومت حل کرے۔

19 فیصد کاروباری حضرات نے بتایا کہ وہ سب سے زیادہ ٹیکس سے متاثر ہوئے ہیں جب کہ 11 فیصد مالکان درآمدات اور برآمدات کو متاثر کرنے والے عوامل کے بارے میں سب سے زیادہ فکر مند تھے۔

4 فیصد تاجر یوٹیلیٹی بلز، 4 فیصد کرپشن ،3 فیصد امن و امان کی صورتحال، 2 فیصد تیل و گیس کی قیمتوں میں اضافے اور 2 فیصد روزگار کے مسئلے پرپریشان نظر آئے جبکہ  3 فیصد نے کوئی جواب نہیں دیا۔ 

سروے کے دوران ملک بھر کے 500 تاجروں سے سوالات پوچھے گئے تھے۔

مزید خبریں :