پاکستان
Time 29 جنوری ، 2020

صوابی میں انسداد پولیو ٹیم پر فائرنگ، 2 لیڈی ہیلتھ ورکرز جاں بحق

پشاور: صوابی میں انسداد پولیو ٹیم پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 لیڈی ہیلتھ ورکرز جاں بحق ہوگئیں۔

پولیس کے مطابق 5 روزہ انسداد پولیو مہم کے پہلے روز صوابی کے علاقے پرمولی میرعلی میں لیڈی ہیلتھ ورکرز بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا رہی تھیں کہ نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کردی۔

نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے لیڈی ہیلتھ ورکر شکیلا موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی جبکہ غنچہ نامی لیڈی ہیلتھ ورکر زخمی ہوگئی جسے فوری طبی امداد کے بعد پشاور کے اسپتال بھجوادیا گیا۔

بعد ازاں اسپتال میں دوران علاج غنچہ نامی دوسری  ہیلتھ ورکر  بھی دم توڑ گئی۔

فائرنگ کے واقعےکا مقدمہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) مردان میں درج کرلیا گیا ہے جس میں  قتل،اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق سیکیورٹی پر موجود 2 پولیس اہلکاروں سے تحقیقات کی جارہی ہیں  کہ انہوں نے جوابی کارروائی کیوں نہیں کی۔

دوسری جانب  آئی جی خیبر پختونخوا ثنااللہ عباسی نے  پولیو ٹیم پرحملے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ او اور ڈی ایس پی کو معطل کر دیا ہے۔

ثنااللہ عباسی جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ٹیم پرحملے میں ملوث دہشت گردوں کو ہر صورت گرفتار کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیو مہم جاری رہے گی اور اس سلسلے میں پولیو ٹیموں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

اس حوالے سے  ڈپٹی کمشنر شاہد محمود کا کہنا ہے کہ ضلع میں انسداد پولیو مہم بدستور جاری ہے۔

خیال رہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا 2019 میں پولیو سے سب زیادہ متاثر رہا ہے جہاں 90 سے زائد کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ 

مزید خبریں :