02 فروری ، 2020
چین میں تعینات پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی سہولتیں موجود نہیں بہتری اسی میں ہے کہ چین سے طلبہ کو نہ نکالا جائے۔
پاکستانیوں کا چین سے انخلا نہ کرنے سے متعلق جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی نے کہا کہ کورونا وائرس کے علاج کی بہتر سہولتیں چین کے سوا کسی اور ملک میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے علاج کی سہولتیں نہیں، بہتری اسی میں ہے کہ چین سے طلبہ کو نہ نکالا جائے۔
نغمانہ ہاشمی نے کہا کہ چین کے شہر ووہان میں 800 پاکستانی طلبہ خیریت سے ہیں جن میں کورونا وائرس سے متاثر 4 پاکستانی صحت یاب ہو رہے ہیں، وہاں اب کھانے پینے کا کوئی مسئلہ بھی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سفارتی عملے کو ووہان جانے کی اجازت نہیں، اجازت ملنے پر اپنے لوگوں کے ساتھ موجود ہوں گے تاہم ایسا نہیں کہ پاکستانی سفارت خانے میں فون نہیں اٹھایا جارہا ، فون مصروف ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب گزشتہ روز وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ چین سے پاکستان آنے والوں کے لیے مکمل منصوبہ بندی کرلی گئی ہے، چین سے معاہدہ ہو گيا ہے کہ چین میں موجود پاکستانی اس وقت تک نہيں چھوڑے جائيں گے جب تک وہ مکمل طور پر صحتیاب نہیں ہو جاتے۔
پاکستانی طالبعلموں کو فوری طور پر وطن واپس لانے کے مطالبے پر ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر کوئی چیمپئن نہ بنے، چین میں موجود بچوں کی سب سے زیادہ فکر حکومت کو ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس چین سے نکل کر امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور جاپان سمیت دیگر ممالک میں بھی پھیل چکا ہے اور مختلف ممالک میں کورونا وائرس کے متاثرہ افراد سامنے بھی آ چکے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت بھی کورونا وائرس کے پیش نظر ہنگامی صورت حال نافذ کرنے کا اعلان کر چکا ہے اور پاکستان میں بھی کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔