02 فروری ، 2020
پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان دوسرے جائزہ مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا۔
آئی ایم ایف کا وفد قرض پروگرام کے دوسرے جائزے کے لیے 3 سے 13 فروری تک پاکستان کا دورہ کرے گا جس کی قیادت مشن چیف ارنسٹو رمریز ریگو کریں گے۔
وفد اپنے دورے کے دوران پاکستان کی اقتصادی ٹیم کے وزراء اور افسران سے ملاقاتیں کرے گا جبکہ وفد صوبوں کا بھی دورہ کرے گا۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں اور اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کے قانون کا جائزہ لیا جائے گا۔
وفد اپنے دورے کے بعد پاکستان کو دیے گئے اہداف پر رپورٹ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کو پیش کرے گا اور اِس رپورٹ کی روشنی میں پاکستان کو اگلی قسط جاری کرنے یا نہ کرنے کے بارے فیصلہ کیا جائے گا۔
پاکستان میں ادارے کی نمائندہ ٹڑیسا ڈبن نے جیو نیوز کوبتایا کہ کا کہنا ہے کہ دورے کے اختتام پر آئی ایم ایف وفد اپنی رپورٹ جاری کرے گا۔
یاد رہے کہ 3 جولائی 2019 کو آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالرز کے قرض کی منظوری دے تھی جو تین سال کے دوران وقتاً فوقتاً قسط وار جاری کیے جائیں گے۔
پاکستان کو اب تک آئی ایم ایف سے ایک ارب 44 کروڑ ڈالرز قرضے کی دو قسطیں مل چکی ہیں۔