15 فروری ، 2020
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق انتقال کرگئے۔
تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔
جنوری 2018 میں نعیم الحق کو بلڈ کینسر تشخیص کیا گیا جس کے بعد سے ان کا علاج جاری تھا اور وہ سیاسی سرگرمیوں سے دور تھے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے اور انہیں کچھ دن قبل اسپتال لایا گیا تھا۔
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی ان کے وفات کی تصدیق کی ہے۔
فواد چوہدری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری پیغام میں لکھا کہ ’نعیم الحق نے کینسر کے خلاف جنگ ایک شیر کی طرح لڑی، ایک دوست، بزرگ اور ساتھی انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اللہ انہیں اپنی جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے‘۔
خیال رہے کہ 9 فروری کو وزیراعظم عمران خان نے نعیم الحق کے گھر جاکر ان کی عیادت کی تھی۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل اور عون چوہدری بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
تحریک انصاف کراچی کے رہنما خرم شیرزمان کا کہنا ہے کہ نعیم الحق کی نماز جنازہ اتوار کو بعد نماز عصر مسجد عائشہ خیابان اتحاد میں ادا کی جائے گی۔
نعیم الحق 11جولائی 1949ء کو کراچی میں پیدا ہوئے، انہوں نے جامعہ کراچی سے انگلش لٹریچر میں ماسٹرز، ایس ایم لاء کالج سے ایل ایل بی کیا تھا۔
نعیم الحق پیشے کے اعتبار سے بینکر اور کاروباری شخصیت تھے اور وہ نیویارک کے یو این پلازہ میں نیشنل بینک کی شاخ قائم کرنے والی ٹیم کا حصہ رہے، انہوں نے 1980 میں بطور مرچنٹ بینکر لندن میں رہائش اختیار کی۔
نعیم الحق نے 1984 میں ائیرمارشل اصغرخان کی تحریک استقلال جوائن کی اور کراچی آگئے، انہوں نے 1988 میں تحریک استقلال کے ٹکٹ پر اورنگی ٹاؤن سے الیکشن بھی لڑا تاہم بعدازاں 1996 میں عمران خان کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی۔
2012 میں نعیم الحق تحریک انصاف چیئرمین کے چیف آف اسٹاف بن کر اسلام آباد منتقل ہوگئے، نعیم الحق پارٹی کی کور کمیٹی کا حصہ اور انفارمیشن سیکریٹری بھی رہے۔
وفاق میں تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد انہیں وزیراعظم عمران خان نے معاون برائے سیاسی امور مقرر کیا اور آخری وقت تک پارٹی کے ساتھ منسلک رہے۔