Geo News
Geo News

Time 21 فروری ، 2020
دنیا

18 ویں صدی میں چوری ہونے والا قیمتی تاج ایتھوپیا کے حوالے

قیمتی تاج کی حوالگی کے لیے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ایتھوپیا کے صدر نے بھی شرکت کی— فوٹو : سی این این

نیدرلینڈز (ڈچ) حکومت نے 18 ویں صدی میں چوری ہونے والا قیمتی تاج ایتھوپیا کے حوالے کردیا۔

امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈچ حکومت نے اپنے بیان میں بتایا کہ ایتھوپیا کا یہ ’شاہی تاج‘ 21 سال قبل ایک گِرجاگھر سے غائب ہوگیا تھا اور یہ وہاں کے لوگوں کے لیے مذہبی اعتبار سے بھی بہت اہمیت کا حامل تھا۔

ایتھوپین نژاد ڈچ شہری ’سِراک اسفا‘ جو 1970 میں نیدرلینڈز ہجرت کر گئے تھے، انہوں نے اپنی ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ یہ تاج 1998 میں ان کے ہاتھ لگا۔

سِراک اسفا نے خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ انہیں یہ تاج اپنے اپارٹمنٹ میں ایک مہمان کے سوٹ کیس میں سے ملا جسے وہ وہیں چھوڑ کر چلا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے اس انمول چیز کو 21 سال تک اپنے پاس چھپا کر رکھا۔

سراک اسفا نے کہا کہ وہ ایسی حکومت کو ہرگز وہ تاج واپس کرنا نہیں چاہ رہے تھے جن کے دورِ اقتدار میں یہ چوری ہوا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اسی وجہ سے انہوں نے یہ تاج واپس کرنے کے لیے 21 سال تک انتظار کیا اور اتنے سالوں تک اس کی حفاظت بھی کی۔

یہ ساری چیزیں انہوں نے اپنی اس ویڈیو میں بتائی جب اکتوبر 2019 میں تاج سے متعلق خبریں سامنے آئیں۔

تاج ایتھوپیا کے حوالے کرنے کی خصوصی تقریب

تاج کی واپسی کیلئے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ایتھوپیا کے صدر ’ابی احمد علی‘ کو باضابطہ طریقے سے یہ رسمی تاج حوالے کیا گیا— فوٹو: سی این این

سِراک اسفا نے بتایا کہ انہیں یہ خدشات بھی تھے کہ کہیں ڈچ حکام ایتھوپیا کو یہ تاج قرض کی طور پر نہ دے جیسا ماضی میں نائیجیریا کی ’بنین برانز‘ (ہزاروں کی تعداد میں مختلف دھاتوں کے مجسمے اور مورتیوں) کے ساتھ دیکھنے میں آیا کہ کس طرح برطانوی حکومت نے اس پر قبضہ کیا اور پھر ایک معاہدے کے تحت عارضی طور پر انہیں نائیجیریا کے حوالے کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس سراک اسفا نے نیدرلینڈز کی وزارتِ خارجہ کے حکام سے اس سلسلے میں رابطہ کیا اور انہیں شاہی تاج سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

باہمی گفتگو کے بعد جمعرات کے روز تاج کی واپسی کیلئے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ایتھوپیا کے صدر ’ابی احمد علی‘ کو باضابطہ طریقے سے یہ رسمی تاج حوالے کیا گیا۔

اس موقع پر ایتھوپیا کے صدر نے ڈچ حکومت کا بہت شکریہ ادا کیا۔ خصوصی تقریب میں سراک اسفا کے علاوہ نیدرلینڈز کے وزیر برائے غیر ملکی تجارت اور ترقیاتی تعاون ’سگردکاگ‘ نے بھی شرکت کی۔

سگرد کاگ کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ کہ ہم نے تاج کو اس کے اصل حقداروں کے حوالے کردیا۔

واضح رہے کہ مزید مغربی ممالک نے بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ صدیوں پہلے براعظم افریقا کے لوٹے گئے نوادرات بھی جلد واپس کریں گے۔