Time 05 مارچ ، 2020
پاکستان

دہری شہریت کیس: عدالت میں عدم پیشی پر واوڈا کو دوبارہ نوٹس جاری

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کو دہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت پر پیش نہ ہونے پر دوبارہ نوٹس جاری کردیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی دہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں درخواست گزار قادر خان مندوخیل اور الیکشن کمیشن کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے تاہم فیصل واوڈا پھر پیش نہیں ہوئے۔

عدالت کے پیش کار کی جانب سے فیصل واوڈا کی پیشی کے لیے آوازیں بھی لگائی گئیں لیکن ان کی غیر حاضری کے باعث حاضری مکمل نہ ہوسکی۔

دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ فیصل واوڈا کے خلاف الیکشن کمیشن میں بھی درخواست دائر ہے جس کی 10 مارچ کو سماعت ہے۔

اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہو سکتا ہے اس دوران الیکشن کمیشن کا فیصلہ آجائے۔

عدالت نے فیصل واوڈا کو پیشی کے لیے دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

فیصل واوڈا کے جعلی حلف نامے کا انکشاف

یاد رہے کہ جس وقت وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے، اُس وقت وہ امریکی شہری تھے اور یہ کہ ان کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرایا جانے والا حلف نامہ جعلی تھا کہ ان کے پاس غیر ملکی شہریت نہیں ہے۔

11 جون 2018 کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت وہ امریکی شہری تھے اور کاغذات کی اسکروٹنی کے وقت بھی ان کی امریکی شہریت برقرار تھی۔

فیصل واوڈا نے اپنے کاغذات نامزدگی میں حلفاً کہا کہ وہ صرف پاکستانی شہری ہیں تاہم دستاویزات سے ثابت ہوا جب انہوں نے کاغذات جمع کرائے وہ امریکی شہری بھی تھے۔

واوڈا کے معاملے میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 8 جون تھی جسے مزید تین دن کیلئے بڑھایا گیا تھا۔ واوڈا نے اپنے کاغذات 11 تاریخ کو جمع کرائے اور ایک حلف نامہ بھی جمع کرایا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس غیر ملکی شہریت نہیں ہے۔

این اے 249 سے ریٹرننگ افسر نے ان کے کاغذات کی 18 جون 2018 کو منظوری دی جس کے بعد 22 جون 2018 کو فیصل واوڈا نے امریکی شہریت کی تنسیخ کیلئے شہر میں امریکی قونصل خانے میں درخواست جمع کرائی جس کا مطلب یہ ہوا کہ کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت وہ امریکی شہری تھے۔

اگرچہ شہریت کی تنسیخ کا عمل مختلف محکموں سے کلیئرنس کے بعد کچھ ہفتوں میں مکمل ہوتا ہے لیکن دی نیوز کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق قونصل خانے کی طرف سے انہیں شہریت کی تنسیخ کا سرٹیفکیٹ 25 جون 2018 کو جاری کیا گیا۔

مزید خبریں :