دنیا
Time 05 مارچ ، 2020

کورونا وائرس: آسٹریلیا میں لوگ ٹشو پیپرز کیوں خرید رہے ہیں؟

— ٹوئٹر فوٹو

کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ماسک اچانک مارکیٹوں سے غائب ہوگئے اور ان کی قیمت میں ہزاروں گُنا اضافہ کر دیاگیا لیکن آسٹریلیا میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت کے بعد وہاں کی مارکیٹوں میں ٹوئلٹ پیپر (ٹشو رول) کا قحط پڑ گیا۔

آسٹریلیا میں یہ صورتحال گزشتہ ہفتے کے اختتام پر اس وقت شروع ہوئی جب کورونا وائرس سے پہلے مقامی آسٹریلین شہری کی ہلاکت کی اطلاع سامنے آئی۔

یاد رہے کہ آسٹریلیا میں اب تک کورونا وائرس کے 53 کیس رپورٹ  ہوئے ہیں جب کہ 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق بھی کیا جا چکی ہے۔

اس صورتحال میں آسٹریلوی حکام نے شہریوں کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ ٹشو پیپرز ملک میں ہی تیار ہوتے ہیں اور فی الحال ان کی کوئی قلت نہیں ہے۔

مگر ملک کے سب سے بڑے شہر سڈنی کے سپر اسٹورز سے ٹشو پیپرز منٹوں میں غائب ہوگئے اور ایک سپر اسٹور کی چین کو زیادہ سے زیادہ چار پیکٹس خریدنے کی پابندی بھی عائد کرنا پڑی۔

بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایسی اطلاعات بھی ملی ہیں کہ ٹشو پیپر کی خریداری کے دوران ایک شخص نے نوک جھوک پر چھری نکال لی جس پر پولیس کو طلب کرنا پڑا۔

سوشل میڈیا پر بھی ٹوائلٹ پیپر گیٹ (#toiletpapergate) اور ٹوئلٹ پیپر کرائسز (#toiletpapercrisis) ٹرینڈ کرتے رہے جب کہ ٹشوپیپرز کے رول آن لائن ویب سائٹس پر سیکڑوں ڈالرز میں بکنا شروع ہو گئے۔

متعدد صارفین نے سوشل میڈیا پر تصاویر شیئر کیں جن میں لوگوں کو دجنوں ٹشوپیپر رولز کے پیکٹ خریدتے دیکھا گیا۔

 سونیا نامی ایک ٹوئٹر صارف نے ایک سپر اسٹور میں اپنے پیچھے موجود ایک خاتون کی تصویر شیئر کی جس میں ٹرالی کو ٹشو پیپرز سے بھرا دیکھا جا سکتا ہے۔

گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران پیدا ہونے والی اس صورتحال میں سرکاری بیت الخلاؤں سے ٹشو رولز کی چوری کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔

— ایک مارکیٹ میں ٹشوپیر کے سٹال کو خالی دیکھا جا سکتا ہے۔


مزید خبریں :