کھیل
Time 11 مارچ ، 2020

پی ایس ایل میں اب تک ‏اچھی کرکٹ نہیں کھیل سکے: سرفراز احمد

بقیہ دو میچز میں جیتنے کی کوشش کریں گے اور دعا بھی کریں گے کہ وہ ٹیمیں اپنے میچز جیتیں جنہیں ہم جیتتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں: کپتان کوئٹہ گلیڈی ایٹرز۔ فوٹو: جیو نیوز

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی دفاعی چیمپئین کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل فائیو میں ابھی تک اچھی کرکٹ نہیں کھیل سکے ہیں۔

‏دفاعی چیمپئین کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر آخری نمبر پر ہے، آٹھ میچز میں سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے صرف تین میچز میں کامیابی حاصل کی، اس نے ابھی مزید دو میچز کھیلنے ہیں جن میں سے ایک میچ آج ملتان سلطانز کے خلاف ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پی ایس ایل میں سب سے زیادہ سفر کرنا پڑا ہے جس کی آواز مینجمنٹ کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں نے بھی اٹھائی اور اسے خراب کارکردگی کی وجہ بھی قرار دیا۔

لیکن کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مینجمنٹ اپنا مؤقف دے چکی ہے، ہم پروفیشنل کرکٹرز ہیں اور ہم نے ابھی تک اچھی کرکٹ نہیں کھیلی جو کہ کھیلنی چاہیے تھی، بقیہ دو میچز میں جیتنے کی کوشش کریں گے اور دعا بھی کریں گے کہ وہ ٹیمیں اپنے میچز جیتیں جنہیں ہم جیتتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔

کپتان سرفراز احمد کہتے ہیں کہ عمر اکمل کا ہمیں بہت نقصان ہوا ہے، ان پچز پر عمر اکمل جیسے بیٹسمین کی ضرورت تھی، اعظم خان کے ساتھ مڈل آرڈر میں عمر اکمل جیسے پاور ہٹر ہوتے تو اس کا بہت فائدہ ہوتا لیکن ان کی عدم موجودگی سے ہماری ٹیم کو بہت نقصان ہوا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں نسیم شاہ اور محمد حسنین جیسے تیز رفتار بولرز شامل ہیں لیکن سرفراز احمد سمجھتے ہیں کہ ہمیں بولنگ میں ناتجربہ کاری کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے، محمد حسنین اور نسیم شاہ باصلاحیت تیز بولرز ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہیں پلان پر بھی عمل کرنا ہو گا جس کی کمی نظر آئی، ابھی وہ ناتجربہ کار ہیں، وہ جتنا کھیلیں گے ان کی کارکردگی میں نکھار آئے گا۔

سرفراز احمد نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کی پچز میں بھی بہت فرق ہے، یہاں بہت رنز بن رہے ہیں،کوالٹی پچز ہیں، ان بیٹنگ پچز پر تجربے کی بہت ضرورت ہوتی ہے اور یہ بولرز جتنا کھیلیں گے اتنا تجربہ آئے گا۔

‏پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد کہتے ہیں کہ میرا س وقت فوکس صرف پی ایس ایل پر ہے، میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے قومی ٹیم میں جگہ بنانے کے بارے میں نہیں سوچ رہا، جو قسمت میں لکھا ہوا وہ گا۔

انہوں نے کہا کہ ابتداء میں میری کارکردگی اچھی تھی اور پی ایس ایل کے میچز سے اعتماد میں اضافہ ہوا، لیکن اس کے بعد کارکردگی تھوڑی خراب ہوئی، بیٹنگ آرڈر بدلنے سے بھی فرق پڑا لیکن میں پُرامید ہوں کہ ابھی جو دو میچز باقی ہیں ان میں پرفارم کروں گا۔

مزید خبریں :