پاکستان میں ایک ہی روز میں کورونا سے 5 افراد جاں بحق، ملک بھر میں ہلاکتیں 17 ہوگئیں



پاکستان میں کورونا وائرس نے  ایک ہی روز میں  5 زندگیاں نگل لیں جس کے بعد ملک بھر میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 17 ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 1600 تک جاپہنچی ہے۔

پنجاب کے شہر رحیم یار خان میں کورونا وائرس سے 68 سالہ خاتون جاں بحق ہوگئی جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 6 تک جاپہنچی ہے۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سعودی عرب سے آنے والی 68 سالہ خاتون رحیم یارخان میں زیر علاج تھی جہاں آج وہ انتقال کرگئیں۔

اس سے قبل آج ہی مہلک وائرس سے سندھ میں 2 افراد جان کی بازی ہارگئے جس کے بعد صوبے میں مجموعی طور پر تیسری ہلاکت ہے جبکہ خیبرپختونخوا کے ضلع ایبٹ آباد میں بھی ایک شخص جاں بحق ہوا اور یہ صوبے میں 5 ویں موت ہے۔

اس کے علاوہ آج ایک ہلاکت گلگت بلستان میں بھی ہوئی جہاں محکمہ صحت کا ملازم مہلک وائرس کا شکار بن گیا اور یہ گلگت میں مہلک وائرس سے دوسری موت ہے۔

آج کی صورت حال

آج اب تک ملک میں 96  نئے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں سے پنجاب میں 36،  سندھ میں 33، گلگت بلتستان میں 12، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور اسلام آباد میں 4، 4 جبکہ بلوچستان میں 3 مریضوں میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی۔

نئے کیسز کی تصدیق کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 1600 تک جاپہنچی ہے جبکہ پاکستان میں مہلک وائرس سے متاثرہ 31 افراد اب تک صحت یاب ہو چکے ہیں جن میں سے 14 کا تعلق سندھ، 6 کا گلگت بلتستان، 5 کا پنجاب سے ہے جب کہ اسلام آباد، خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے بھی 2، 2 افراد صحت مند ہوچکے ہیں۔

پنجاب

پنجاب میں اتوار کو کورونا وائرس سے ایک اور مریض انتقال کرگیا جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی۔ 

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سعودی عرب سے آنے والی 68 سالہ خاتون رحیم یارخان میں زیر علاج تھی تاہم وہ جانبر نہ ہوسکیں۔

اتوار کو صوبے میں مزید 36 کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 593 تک جاپہنچی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ڈیرہ غازی خان، ملتان، لاہور اور فیصل آباد کے قرنطینہ سینٹرز میں 318، لاہور (علاوہ زائرین) 116، گجرات 55، راولپنڈی 30، جہلم 28، گوجرانوالہ 11، فیصل آباد (علاوہ زائرین) 9، ڈیرہ غازی خان (علاوہ زائرین) 5، منڈی بہاؤ الدین 4، ملتان، رحیم یار خان، ویہاڑی، میانوالی، ننکانہ صاحب اور سرگودھا میں 2، 2، نارووال، اٹک، بہاولنگر، خوشاب اور بہاولپور میں ایک ایک کیس کی تصدیق ہوئی۔ 

خیال رہے کہ صوبے میں اب تک 5 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

سندھ

سندھ میں اتوار کو کورونا وائرس سے مزید دو افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔

صوبائی وزارت صحت کی ترجمان نے  ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دونوں افراد نمونیہ اورکورونا وائرس سے جاں بحق ہوئے۔

محکمہ صحت سندھ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ جاں بحق دونوں افراد کراچی کے رہائشی ہیں، جن کی عمریں 83 اور 70 سال تھیں۔

دوسری جانب صوبے میں اتوار کو 33 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 502 ہوگئی ہے۔ 

ترجمان کے مطابق کراچی میں 33 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد شہر میں متاثرہ افراد کی تعداد 222 تک جاپہنچی ہے جبکہ حیدر آباد میں 7 اور دادو میں ایک کیس کی تصدیق ہوئی ہے۔ 

ترجمان نے بتایا کہ تفتان سے سکھر لائے گئے زائرن میں 265 جبکہ لاڑکانہ میں 7 زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

محکمہ صحت کے مطابق سندھ میں اب تک 14 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں جن میں سے 13 کا تعلق کراچی اور  ایک کا حیدرآباد سے ہے۔ 

اسلام آباد

سرکاری پورٹل کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں اتوار کو 4 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد مجموعی تعداد 43 ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد میں بھی 2 متاثرہ افراد صحتیاب ہوچکے ہیں اور زیرعلاج مریضوں کی تعداد 41 ہے۔

بلوچستان

بلوچستان میں اتوار کو 3 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 141 ہوگئی ہے۔

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق متاثرہ 141 مریضوں میں سے 4 ڈاکٹروں سمیت 10 افراد کی ٹریول ہسٹری نہیں ہے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کے مطابق اب تک 2 مریض مکمل صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک مریض انتقال کر چکا ہے اور 138 مریض زیر علاج ہیں۔

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں بھی کورونا وائرس نے ایک زندگی نگل لی اور محکمہ صحت کا ملازم جاں بحق ہوگیا۔

ڈپٹی کمشنر نگر شاہ رخ چیمہ کے مطابق ضلع نگر میں محکمہ صحت کے ملازم کو 24 مارچ کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا جہاں وہ انتقال کرگیا۔ 

اس ہلاکت کےبعد گلگت بلتستان میں جاں بحق افراد کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ  اس سے قبل گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ خود بھی اسی مہلک وبا سے انتقال کرچکے ہیں۔

دوسری جانب گلگت بلتستان میں بھی اتوار کو 12 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 123 ہوگئی ہے۔ 

گلگت میں اب تک 6 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

خیبرپختونخوا

خیبر پختونخوا کے شہر ایبٹ آباد میں اتوار کو ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے جس کی تصدیق کمشنر ہزارہ نے کی ہے۔

کمشنر ہزارہ سید ظہیرالاسلام نے بتایا کہ دو روز قبل ایبٹ آباد کے مقامی اسپتال میں داخل ہونے والے سردار الیاس خان انتقال کر گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سردار الیاس خان ایک ہفتہ قبل تبلیغی جماعت کےساتھ تھے، تبلیغی جماعت کے باقی 10 افراد کو مقامی ہوٹل میں قائم قرنطینہ سینٹر منتقل کر دیا گیا تھا۔ 

دوسری جانب کورونا وائرس کے باعث جاں بحق ہونے والے سردار الیاس خان کے بھتیجے خالد سلیم کا کہنا ہے کہ دو دن سے گھروں میں ہیں لیکن انتظامیہ نےکورونا ٹیسٹ نہیں کرایا۔

اس ہلاکت کے بعد صوبے میں جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہوگئی ہے جس کی تصدیق صوبائی محکمہ صحت نے بھی کردی ہے۔

صوبے میں اتوار کو مزید 4 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 192 تک جاپہنچی ہے۔

صوبائی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پشاورسے 2، لو ئر دیر اور ایبٹ آباد میں ایک ایک کیس سامنے آیا۔ 

واضح رہےکہ کے پی کے میں اب تک مہلک وائرس کے 2 مریض صحت یاب ہوئے جنہیں اسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

آزاد کشمیر

آزاد کشمیر میں بھی اتوار کو 4 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

آزادکشمیر کے وزیر صحت ڈاکٹر نجیب نقی نے مزید 4 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آزادکشمیر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔

ڈاکٹر نجیب نقی کا کہنا ہے کہ دو مریضوں کا تعلق بھمبر اور دو کا میرپور سے ہے، میرپور میں بیرون ملک سے آئے متاثرہ شخص کے والدین میں بھی کرونا کی تصدیق ہوئی ہے۔

وزیر صحت آزاد کشمیر کا کہنا ہے کہ چاروں مریضوں کے علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔

جمعرات کے روز میرپور آزاد کشمیر میں بیرون ملک سے آئے 37 سالہ شخص میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جسے قرنطینہ منں منتقل کر دیا گیا تھا۔

ملک بھر میں جراثیم کش اسپرے کرانے کا اعلان

نیشنل ڈیزاسٹر میمنٹک اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) نے آج سے ملک بھر کے متاثرہ علاقوں میں جراثیم کش اسپرے کرانے کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا کے مشتبہ افراد کی تعداد بارہ ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

ملک بھر میں لاک ڈاؤن

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد چاروں صوبے لاک ڈاؤن کا اعلان کرچکے ہیں جب کہ ملک بھر میں فوج تعینات ہے۔

آزاد کشمیر میں بھی 24 مارچ سے 3 ہفتوں کا لاک ڈاون شروع ہو چکا ہے۔

سندھ کے لاک ڈاؤن میں مزید سختی

سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید 3 گھنٹے کی سختی کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد شام 5 بجے سے صبح آٹھ 8 تک لاک ڈاؤن میں سختی ہوگی۔

سندھ اور پنجاب میں باجماعات نماز پر پابندی عائد

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ حکومت نے صوبے بھر کی مساجد میں نماز کے اجتماعات پر پابندی عائد کر رکھی ہے جو 5 اپریل تک ہو گی۔

پنجاب حکومت نے بھی اس سلسلے میں ایک حکم نا مہ جاری کرتے ہوئے مساجد میں نمازیوں کی تعداد محدود کرتے ہوئے اجتماعات پر پابندی لگا دی۔

ملک بھر میں تمام مسافر ٹرینیں بند

وزارت ریلوے نے 24 مارچ کی رات 12 بجے سے ملک بھر میں ٹرین آپریشن معطل کر رکھا ہے جس کے تحت 31 مارچ تک مسافر ٹرینیں بند رہیں گی۔

حکومت کا معاشی پیکیج

کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر حکومت نے معاشی پیکیج کا اعلان کیا ہے جس کے تحت پیٹرول اور ڈیزل 15 روپے فی لیٹر سستا کر دیا گیا ہے جب کہ مزدوروں کے لیے 200 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

علمائے کرام کی عوام کو توبہ استغفار کرنے کی تلقین

ملک کے جید علمائے کرام نے فتویٰ دیا ہے کہ وبا سے احتیاطی تدابیر کو اپنانا نبیﷺ کی سنّت ہے اور توبہ استغفار کے بغیر کورونا وائرس سے چھٹکارا ممکن نہیں۔

کورونا سے انتقال کرنیوالوں کو تابوت میں دفنانے کی ہدایت

خیبر پختونخوا کے محکمہ ریلیف و بحالی نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے افراد کی تدفین سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جس میں وائرس سے انتقال کرنے والوں کا غسل اور تدفین کرنے والوں کو ماسک، دستانے اور دیگر حفاظتی تدایبر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کو پلاسٹک کور میں بند کرکے تابوت میں دفن کیا جائے، غسل کے دوران استعمال ہونے والی اشیاء کو فوری تلف کیا جائے جب کہ قریبی رشتہ داروں کو میت تابوت کے گلاس پین ونڈو میں دیکھنے کی اجازت ہوگی۔

مزید خبریں :