31 مارچ ، 2020
جنگ گروپ کے چیئرمین و پبلشر میر جاوید رحمان کے انتقال پر صدرِ مملکت عارف علوی سمیت ملک کے دیگر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے میرجاوید رحمان کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ میر جاوید رحمان انتہائی نرم لہجہ اور اچھے انسان تھے، گزشتہ روز ان کی صحت کے حوالے سے ان کے اہلخانہ سے بات ہوئی۔
صدر مملکت عارف علوی نے مرحوم کے بلند درجات کے لیے دعا کی۔
مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے میر جاوید رحمان کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ میرجاوید رحمان نے میرصحافت میرخلیل الرحمان کی علمی و قلمی میراث کو شاندار انداز میں نبھایا ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ میر جاوید رحمان کو ایسے ادارے کی قیادت کا اعزاز حاصل رہاجو ملک وقوم کے مفادات کے لیے ہمیشہ آگے رہا، ان کی صحافت اور ملک وقوم کے لیےخدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میر جاوید رحمان کے جانے سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کا بھرنا ممکن نہیں، اللہ تعالٰی انہیں اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما احسن اقبال نے بھی اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ میر جاوید رحمان کا اس وقت انتقال ہوا جب ان کے بھائی میر شکیل الرحمان نیب کی غیر قانونی حراست میں تھے۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے بھی میر جاوید رحمان کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی صحافت، جمہوریت، آئین وقانون اور عوام کے لیےخدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائےگا۔
اس کے علاوہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان، ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، چوہدری شجاعت حسین، پرویز الٰہی، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، شیخ رشید، وقار مہدی، راشد ربانی، فیصل جاوید، منظور وسان، میاں جاوید لطیف، سابق صدر سپریم کورٹ بار کامران مرتضیٰ، آفتاب شیر پاؤ اور صوبائی وزرا اسماعیل راہو اویس شاہ ودیگر نے بھی تعزیت اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
معروف سینیئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے میر جاویدرحمان کے انتقال پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا نیب کی وجہ سے ان کے بھائی میر شکیل الرحمان ان کو علالت کے دوران دیکھنے سے محروم رہے، عدالتوں کی جانب سے کبھی بھائی کو دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اینکر پرسن وجیہ ثانی نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اس انتقام کوکیا نام دیا جائے، گزشتہ روز درخواست کی گئی کہ بڑے بھائی کی حالت تشویشناک ہے، میر شکیل کو بڑے بھائی سےملنے دیا جائے۔
میر جاوید رحمان کے انتقال پر عامر لیاقت حسین نے بھی اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے ہمیشہ اپنی رائے اور فکر کو مقدم رکھا، جہاں اختلاف کیا وہاں اختلاف کیا، میر شکیل نے ہمیشہ اپنے بڑے بھائی کا احترام کیا، کاش محترمہ شیریں مزاری کے خط کے بعد میر شکیل کو ایک دن کے لیے رہا کردیا جاتا تو وہ اپنے بھائی سے وقت رخصت مل لیتے۔