01 اپریل ، 2020
وزیرِ اعظم کی ہدایت پر کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کے قیام کا عمل شروع ہوگیا ہے لیکن یہ فورس کیسے کام انجام دے گی آئیے جانتے ہیں۔
وزیراعظم کے اعلان کے بعد کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کے قیام کا عمل شروع ہوچکا ہے جس میں 18 سال سے اوپر کے نوجوانوں کو شمولیت کی اپیل کی گئی ہے۔
حکومتی ذرائع کہتے ہیں کہ فورس کا حصہ بننے کے لیے سٹیزن پورٹل پر رجسٹریشن کرائی جا سکتی ہے، منتخب نوجوانوں کو مناسب تربیت دی جائےگی، یہ رضاکار مستحق افراد کی نشاندہی کرنے کےساتھ ان تک ضرورت زندگی کی اشیاء پہنچائیں گے جن میں یوٹیلیٹی اسٹورز سے اٹھایا گیا سامان بھی شامل ہو گا۔
دوسری طرف مستحقین کو اپنا اندراج سٹیزن پورٹل پر کرانا ہوگا یا 5555 پرپیغام بھیج کر رجسٹریشن کرانا ہوگی، اس کے ساتھ اپنا نام، یونین کونسل اور فیملی ممبرز کی تعداد بھی بتاناہوگی۔
ایک بار رجسٹریشن ہوجانے کی صورت میں دوبارہ اس کی ضرورت نہیں ہوگی، رجسٹریشن کے بعدان افراد کی نادرا کے ذریعے تصدیق کی جائےگی، تصدیق کاعمل مکمل ہوتے ہی ٹائیگر فورس کے نوجوان مستحقین کے گھر تک سامان پہنچائیں گے، اس تمام عمل کی سربراہی شہر کامجسٹریٹ کرے گا۔
صرف یہی نہیں بلکہ ٹائیگر فورس ذخیرہ اندوزوں کی نشاندہی کرنے کی بھی اہل بھی ہوگی۔
فورس کے نوجوانوں کو حفاظتی کٹس فراہم کرنے کےساتھ فورس کے کارڈز بھی دیے جائیں گے۔
ٹائیگر فورس میں رضاکاروں کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ 10 اپریل ہے مگر سرکاری ملازمین ٹائیگر فورس میں شمولیت کے مجاز نہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کی تشکیل 31 مارچ سے سٹیزن پورٹل پر شروع ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس سے متعلق خصوصی خطاب میں عوام سے کہا تھا کہ وہ لاک ڈاؤن کے مخالف ہیں تاہم اس سے نمٹنے کے لیے ' پرائم منسٹر کورونا ریلیف فنڈ' کا اعلان کیا تھا۔