03 اپریل ، 2020
ایشیائی ترقیاتی بینک کی سالانہ آؤٹ لک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان مہنگائی کی شرح 11.5 فیصد رہے گی جب کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 9.8 فیصد کمی متوقع ہے۔
براعظم ایشیا کی معاشی صورتحال پر ایشیائی ترقیاتی بینک کی سالانہ ایشین آؤٹ لک رپورٹ 2020 جاری کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت 2020 میں دباؤ میں رہے گی اور رواں سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.6 فیصد رہے گی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق اقتصادی استحکام کے لیے اقدامات زرعی پیداوار میں کمی اور کورونا وائرس کے باعث شرح نمو میں کمی ہوئی، آئندہ مالی سال پاکستان کی شرح نمو 3.2 فیصد ہو گی۔
آؤٹ لک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے سخت اقدامات کے باعث جاری کھاتوں کے خسارے میں نمایاں کمی ہوئی، رواں مالی سال جاری کھاتوں کا خسارہ کم ہو کر جی ڈی پی کے 2.8 فیصد کے برابر رہے گا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے پوری پاکستانی قوم کو متحد ہو کر کام کرنا ہو گا، حکومت کے احساس پروگرام سے کورونا وائرس کے برے اثرات کو محدود کرنے میں مدد ملے گی۔
اے ڈی بی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس ٹڈی دل کے حملوں کے باعث زرعی پیداوار متاثر ہو گی ، بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کمی ہو گی لیکن برآمدی شعبےکی صنعتوں بالخصوص ٹیکسٹائل اور چمڑے کی شرح نمو میں کچھ اضافہ ہو گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح رواں مالی سال 11.5 فیصد رہے گی، اور کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال پاکستان میں مہنگائی کی شرح 8.3 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں 9.8 فیصد کمی متو قع ہے.
آؤٹ لک رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ غربت کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت پاکستان کو سماجی شعبوں تعلیم اور صحت کے لیے مزید وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔