کھیل
Time 09 اپریل ، 2020

کرکٹ نہیں ہو رہی، تمام کھلاڑیوں کو پے کٹ کیلیے تیار رہنا چاہیے: اظہر علی

بھی تو پی سی بی نے اپنا پالیسی بیان جاری کیا ہے کہ موجودہ کنٹریکٹ جاری رہیں گے اور معاوضے بلا تاخیر ملیں گے لیکن مستقبل کا انحصار آئندہ کی صورت حال پر ہے: کپتان قومی ٹیم۔ فوٹو: فائل

‏پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال کے پیش نظر تمام کھلاڑیوں کو پے کٹ کے لیے ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے۔

‏ویڈیو لنک پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے ٹیسٹ کپتان اظہر علی نے کہا کہ ابھی تو پی سی بی نے اپنا پالیسی بیان جاری کیا ہے کہ موجودہ کنٹریکٹ جاری رہیں گے اور معاوضے بلا تاخیر ملیں گے لیکن مستقبل کا انحصار آئندہ کی صورت حال پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا مالی مسائل سے دو چار ہو رہی ہے، کرکٹ ہو نہیں رہی اور نہ ہی ریوینیو آ رہا ہے، ایسی صورت حال میں پے کٹ کے حوالے سے سب کو تیار رہنا چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ پی سی بی آئندہ کنٹٹریکٹ کے لیے صورت حا ل کا جائزہ لیکر جو بھی فیصلہ کرے گا وہ سب کے لیے ہی ہو گا۔

‏کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال بہت مشکل ہے، کوئی نہیں جانتا کہ یہ صورت حال کب تک رہنی ہے، اس لیے سب کو ذہنی اور جسمانی طور پر فٹ رکھنا ہے تاکہ جونہی سرگرمیاں شروع ہوں اس کے لیے تیار ہوں، یہی وجہ ہے کہ ابھی آن لائن فٹنس ٹیسٹنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ مشکل ضرور ہو گا لیکن اس سے کھلاڑی فٹ رہیں گے اور انھیں متحرک رہنے کا موقع بھی ملے گا۔

‏ٹیسٹ کپتان اظہر علی نے کلوز ڈور میں کھیل کی سرگرمیاں ہونے کی حمایت کی اور کہا کہ صحت کی حفاظت اس وقت سب کی ذمہ داری ہے اور یہی اس وقت اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حالات بہتر ہونے پر جب کھیلوں کی سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت ملتی ہے تو ا بتدائی طور پر سرگرمیاں بند اسٹیڈیم میں ہوتی ہیں تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کم از کم شائقین کرکٹ کو ٹی وی پر تو میچز دیکھنے کا موقع ملے گا۔

اظہر علی کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کو پہلے ہی ٹیسٹ کرکٹ کم ملتی ہے اور اب اگر گیپ مزید بڑھا تو اس کے لیے مشکلات ضرور ہوں گی، پاکستان ٹیم کی انگلینڈ میں گزشتہ دو سیریز شاندار رہی ہیں، دونوں سیریز برابر کھیلی گئیں، اب بھی انگلینڈ میں تین ٹیسٹ میچز کی سیریز بہتر انداز میں کھیلنے کے لیے پر امید ہیں۔

ان کا کہنا ہے توقع یہی ہے کہ جونہی سرگرمیاں بحال ہوتی ہیں تو آئندہ کی سیریز کھیلنے کے لیے تیاری کا موقع ضرور ملے گا اور اس کے لیے شیڈول ایسا ترتیب دیا جائے گا کہ کھلاڑیوں کو تیار ہونے کا موقع ملے کیونکہ اس وقت تو کھلاڑی فٹنس تو برقرار رکھنے کی کوشش کر سکتے ہیں لیکن میدان میں کرکٹ کھیلنا بھی بہت ضروری ہے۔

‏ کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ سنئر بولرز کا ہونا اہم ہوتا ہے لیکن وہاب ریاض اور محمد عامر نے ریڈ بال کرکٹ سے جب خود کو الگ کیا تو نوجوان کرکٹرز کو موقع ملا، ہو سکتا ہے کہ سرئد بولرز ہوتے تو نوجوان بولرز کو موقع نہ ملتا۔

انہوں نے کہا کہ سینئرز کی عدم موجودگی میں جب نسیم شاہ اور شاہین آفریدی جیسے نوجوان بولرز کو موقع ملا تو انہوں نے اس سے فائدہ اٹھایا۔ اور اب وہ پیس بیٹری کا اہم حصہ بن چکے ہیں۔

سرفراز احمد سمیت دیگر کرکٹرز کو موقع دینے سے متعلق سوال پر اظہر علی نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان ٹیم کا ایک اچھا کمبی نیشن بن چکا ہے، ٹیسٹ کرکٹ میں پرفارمنس بھی اچھی ہے اور کوشش ہو گی کہ اسی کمبی نیشن کو برقرار رکھیں۔

قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ کنڈیشنز کے مطابق کسی دوسرے کھلاڑی کی ضرورت پڑی یا کوئی کھلاڑی انجری کا شکار ہو گیا ہو تو دوسرے کھلاڑیوں کو موقع ملے گا۔

‏ کپتان اظہر علی کہتے ہیں آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ التوا کا شکار ہے، پاکستان ٹیم نے بنگلہ دیش کے خلاف ابھی ایک ٹیسٹ میچ کھیلنا ہے، ٹیسٹ چیمپئین شپ کی فائنلسٹ ٹیموں کا فیصلہ ہونے سے پہلے تمام میچز مکمل ہونے کا موقع ملنا چاہیے تاکہ تمام ٹیموں کو یکساں مواقع ملیں۔

‏اظہر علی کا کہنا ہے کہ اوپنر شرجیل خان نے ابھی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلی ہے، انہوں نے فور ڈے کرکٹ کھیلنا ہے، انہیں فٹنس کے حوالے سے ضرور ہدایات ملی ہوں گی کیونکہ فٹنس کا معیار سب کے لیے یکساں ہے، کسی ایک کھلاڑی کے لیئے نہیں ہے، سب کھلاڑیوں کو اپنی فٹنس ثابت کرنا ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے بارے میں ان کا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے اور رہے گا، اس لیے میں اس بارے میں مزید کچھ نہیں کہہ سکتا۔

‏ کپتان اظہر علی کا شعیب اختر کی پاک بھارت سیریز کی تجویز کے حوالے سے کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی صورت حال میں فنڈ اکٹھا کرنے کے لیے کوئی بھی سیریز ہو وہ اچھی ہے۔

مزید خبریں :