15 اپریل ، 2020
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ہاتھ جوڑ کر اپیل کی ہے کہ یہ وقت سیاست کا نہیں، اس وقت صرف عوام کی زندگیوں کے بارے میں سوچا جائے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن ختم نہیں مزید سخت کیا گیا ہے، جن شعبوں کو استثنیٰ دیا گیا ہے وہاں ایس او پیز پر مزید سختی سے عمل کرایا جائے گا، کسی کو جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، ڈبل سواری پر پابندی برقرار رہے گی، سندھ حکومت نے ڈھائی لاکھ راشن بیگ تقسیم کیے ، تمام شناختی کارڈز موجود ہیں جسے چیک کرنا ہے کرلے۔
کراچی میں صوبائی وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ تمام صوبوں نے اتفاق کیا کہ لاک ڈاؤن میں 14 روز کی توسیع ہونی چاہیے، سب لوگوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ لاک ڈاؤن مزید سخت ہو نا چاہیے، وزیراعظم کا مشکور ہوں کہ انہوں نے میری تجاویز مانیں۔
لاک ڈاؤن کے دوران کچھ محکموں میں نرمی کے حوالے سے بتاتے ہوئے مراد علی شاہ نے بتایا کہ صرف مخصوص شعبوں کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی ہے، چاروں صوبوں میں ٹرانسپورٹ اور اندرونی فضائی آپریشن بند رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملازمین کے آنے کا وقت الگ الگ ہوگا، فیکٹری یا عمارت میں ڈاکٹر اور طبی سامان موجود ہوگا، فیکٹری لائے جانے والے ملازمین کی فہرست حکومت کو دینا ہوگی، بلڈنگ کی تعمیر کے لیے بھی مزدور اور سامان کی فہرست فراہم کرنا ہو گی۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ میں نائی، کپڑے والے کی دکان نہیں کھلے گی،پلمبر کی دکان بھی نہی کھلے گی، ٹیلر کی دکان بھی بند ہوگی، ایک دکان کھلے اور دوسری نہ کھلے ایسا نہیں ہو سکتا۔
صوبے میں ڈبل سواری پر پابندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ خواتین کے سِوا ڈبل سواری کی اجازت نہیں دیں گے، موٹر سائیکل پر تین چار بچوں کی اجازت نہیں دیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ڈبل سواری پر پابندی میڈیا کے افراد کے لیے بھی ہو گی، میڈیا والوں کو بھی ڈبل سواری کی اجازت نہیں ہو گی۔
وفاقی وزراء کی جانب سے سندھ حکومت پر کورونا فنڈنگ میں خردبرد کے الزام پر مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے50 کروڑ 80 لاکھ روپے سب کے سامنے جاری کیے۔
انہوں نے کہا کہ ایک لسٹ ہاتھ آ گئی جسے لہرا کر کہا گیا کہ 12 ارب روپے کھا گئے، سندھ حکومت نے اب تک ڈھائی لاکھ راشن بیگ تقسیم کیے، جو 8 ارب کا کہہ رہے ہیں ان سے پوچھیں کہ 8 ارب روپے کا لفظ آیا کہاں سے۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل کی وی آئی پی پروٹوکول کے ہمراہ ٹھٹھہ کے دورے اور سماجی فاصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کے حوالے سے وائرل ویڈیو پر جواب دیتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک فوج لیکر کورونا سے لڑنے نکل پڑے، ہمیں یہ نہیں آتا۔
ان کا کہنا تھا میں خود گاڑی چلاتا ہوں اور کورونا کے حوالے سے جو ایس او پیز بنائی ہیں ان پر عمل کرتا ہوں، ایک بندہ آگے ہوتا ہے اور ایک پیچھے ہوتا ہے، وزیراعظم سے بھی درخواست ہے کہ سندھ آئیں تو گائیڈ لائنز پر خود بھی عمل کریں۔
علمائے کرام کی جانب سے رمضان میں لاک ڈاؤن پر عمل نہ کرنے اور اعتکاف کے حوالے سے بیان سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آج حکومتی وفد علمائے کرام سے ملاقات کرے گا، نمازیوں کی تعداد کی بات ہے تو اس معاملے کو حل کر لیں گے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ مستقبل قریب میں کورونا کا کوئی علاج نظر نہیں آرہا، ہمیں بہت زیادہ احتیاط کرنی ہوگی، لاک ڈاؤن میں شام 5 بجے کے بعد مزید سختی کی جائے گی، عوام سے اپیل ہے کہ مزید دو ہفتےاور اتوار گھروں پر رہیں۔