17 اپریل ، 2020
کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں قدم قدم پر ساتھ دیکر چین نے ایک بار پھر پاکستان سے اپنی بے مثال دوستی کا حق ادا کر دیا۔
قومی ادارہ صحت میں چینی ماہرین کے ساتھ اختتامی سیشن کے موقع پر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک چین تعلقات ہمیشہ مشکل وقت میں ثابت قدم رہے، دنیا کو کورونا وائرس کا چینلج درپیش ہوا تو دونوں ممالک شانہ بشانہ آ گئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چین نے ناصرف ووہان میں پاکستانی طلباء کا خیال رکھا بلکہ کورونا کے خلاف جنگ میں پاکستان کو ہنگامی طبی امداد فراہم کی۔
کمانڈ سینٹر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کی طبی ماہرین کی ٹیم نے پاکستان کے مختلف شہروں کا دورہ کیا، چینی ماہرین نے پاکستانی ڈاکٹرز، سرکاری اہلکاروں اور شعبہ صحت کے حکام سے ملاقاتیں کیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق چینی ماہرین کے وفد نے پنجاب، سندھ کے وزرائے اعلیٰ سے ملاقاتیں کیں، پاک چین افواج کے مابین ٹیلی کانفرنس بھی منعقد ہوئیں، چینی وفد، آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف پتھالوجی بھی گیا۔
کمانڈ سینٹر کی جانب سے جاری بیان میں کورونا سے بچاؤ کے لیے انفیکشن سے تحفظ اور بچاؤ، انفرادی حفاظتی آلات کا استعمال ناگزیر قرار دیا گیا، چینی وفد نے کورونا وائرس کیخلاف جنگ میں پاکستان کی ہر ممکن مدد کا عزم ظاہر کیا۔
بیان کے مطابق چین نے مشکل وقت میں پاکستان کو اہم طبی آلات، اشیاء اور ادویات فراہم کیں، چین نے فوری طور پر 5 لاکھ 29 ہزار 924 این 95 ماسک فراہم کیے، چینی امداد میں 33 ہزار 744 حفاظتی لباس، 10 ہزار ٹیسٹنگ کٹس بھی شامل تھیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق چین نے 15 لاکھ 58 ہزار 379 میڈیکل ماسک بھی فراہم کیے، چین نے مشکل ترین وقت میں 36 وینٹی لیٹرز، 180 تھرمومیٹر اور 100 تھرمل اسکینرز بھی دیئے۔
اس کے علاوہ چین کی جانب سے 24 ہزار 900 دستانے، 59 ہزار 376 حفاظتی عینکیں، 10 ہزار لیٹر سینیٹائزر، حفاظتی سوٹس کے لیے 1442 کلوگرام ان سلا کپڑا بھی فراہم کیا گیا۔
کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے جاری کردی بیان میں بتایا گیا کہ چین نے گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے خصوصی مدد کی، چین نے خنجراب کے راستے بروقت 5 وینٹی لیٹرز، 2 لاکھ ماسک اور 2 ہزار این 95 ماسک بھجوائے۔
اس کے علاوہ چین نے گلگت بلتستان کیلئے 2 ہزار ٹیسٹنگ کٹس اور 2 ہزار حفاظتی سوٹس بھی دئیے، پاک آرمی نے بذریعہ ہیلی کاپٹرز طبی سامان گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں تک پہنچایا۔