25 اپریل ، 2020
ماہ رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہوگئیں کراچی میں میں ناجائز منافع خوروں کے خلاف انتظامی مشینری نظر نہیں آرہی۔
رحمتوں اور برکتوں والے ماہ مقدس میں گراں فروش بے لگام ہوگئے، ماہ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی گراں فروشوں نے مشکل حالات میں پھنسے عوام کی جیبوں سے ناجائز منافع کمانا شروع کردیا۔
شہر کے مخلتف بازاروں میں 50 روپے فی کلو ملنے والا خربوزہ 100 سے 120 روپے کا ہوگیا، 40 روپے فی درجن ملنے والے درجہ دوم اور سوم کے کیلے 80 سے 120 روپے میں فروخت ہونے لگے۔
گرما 100 سے 120 جبکہ تربوز 50 سے 60 روپے فی کلو میں فروخت کیا جارہا ہے۔ دکاندار کہتے ہیں کہ منڈی سے مہنگے ملنے والے پھل کم قیمتوں میں فروخت نہیں کرسکتے۔
ماہ مبارک میں ایک جانب جہاں پھلوں کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کررہی ہیں وہیں سبزیوں میں ہرے مصالحے کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے ہیں ، لیموں فی کلو چار سے ساڑھے 400 ، 80 روپے فی کلو ملنے والی ہری مرچ بھی مخلتف بازاروں میں 150 سے 180 فی کلو میں فروخت ہو رہی ہیں ، جس کے سبب ریلیف کے متلاشی شہری بازاروں میں مہنگائی سے پریشان نظر آتے ہیں۔
رمضان المبارک میں پھل، شبزیوں اور گوشت کی قیمتوں میں اضافہ ہر سال کا مسئلہ ہے، حکومت ہر سال گراں فروشوں کیخلاف کارروائی کے اعلانات کرتی ہے لیکن عملی طور پر کچھ نظر نہیں آتا اور لوگ مہنگے داموں پھل اور سبزیاں خرید کر حکومت کو کوس کر چپ ہوجاتے ہیں۔