ڈاکٹر فرقان کو وینٹی لیٹر نہ ملنے کی تحقیقات جاری ہیں: صوبائی وزیر اطلاعات

وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہناہے کہ گزشتہ روز کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے ڈاکٹر فرقان الحق کو وینٹی لیٹر نہ ملنے کی تحقیقات جاری ہیں۔

گزشتہ روز نجی اسپتال میں خدمات انجام دینے والے 60 سالہ ڈاکٹر فرقان الحق بروقت وینٹی لیٹر نہ ملنے کے باعث کورونا سے زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

اس حوالے سے جنرل سیکرٹری پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن قیصر سجاد کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر فرقان کا کورونا ٹیسٹ تین چار دن پہلے مثبت آیا تھا، کل طبیعت بگڑنے کے بعد ڈاکٹر فرقان کو اسپتال لے جایا گیا لیکن وینٹی لیٹر کی سہولت نہ ملنے کی وجہ سے وہ انتقال کر گئے۔

صوبائی وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر فرقان الحق کو وینٹی لیٹر نہ ملنے کی تحقیقات جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے اسپتال میں وینٹی لیٹر موجود نہیں تھا، دوسرے اسپتال منتقلی کے دوران وہ دم توڑ گئے۔

خیال رہے کہ 60 سال کے ڈاکٹر فرقان نجی اسپتال میں خدمات انجام دے رہے تھے جہاں وہ مہلک وائرس سے متاثر ہوئے تھے جبکہ  وہ ایک ماہ قبل ہی کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیزز (کے آئی ایچ ڈی) سے ریٹائر ہوئے تھے۔

مزید خبریں :