07 مئی ، 2020
بھارت میں 6 ہفتے لاک ڈاؤن کے بعد مودی حکومت نے شراب کی دکانیں کھول دیں جس پر شرابیوں کا سمندر امڈ آیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شہریوں نے کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کو بھی یکسر نظرانداز کردیا اور شراب کی دکانوں کے باہر شرابیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
نئی دلی میں پولیس کے روکنے پر شہریوں اور پولیس میں جھڑپ بھی ہوئی تو پولیس نے شہریوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا اور ڈنڈے برسادیے۔
شراب کی طلب میں اضافے، رش اور جھڑپوں کو دیکھتے ہوئے بعض ریاستوں نے دکانیں نہ کھولنے کا فیصلہ کر لیا اور بعض نے شراب پر بھاری ٹیکس لگا دیا۔
دارالحکومت نئی دلی میں شراب کی خریداری پر 70 فیصد خصوصی کورونا ٹیکس عائد کردیا گیا۔
شراب پر ٹیکس بھارت کی کل 36 ریاستوں اور وفاقی اکائیوں کی آمدنی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے جن میں سے زیادہ تر اس وائرس کی وجہ سے ہونے والی معاشی سرگرمیوں میں رکاوٹ سے فنڈز کی کمی کا شکار ہیں ۔
واضح رہےکہ بھارت میں کورونا کے کیسز کی تعداد 53 ہزار سے زائد ہے اور 1700 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ بھارت میں دنیا کا طویل ترین لاک ڈاؤن ہے جس میں مزید 18 مئی تک توسیع کی گئی ہے۔